وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وفاقی وزیر قانون اور وزیراعلیٰ پنجاب نے وکلاء کے احتجاج سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے وکلاء کے جائز مطالبات کا احترام کرتے ہوئے معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس پنجاب کو وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز برتنے کی فوری ہدایت کی۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ تصادم عوام سمیت کسی فریق کے حق میں نہیں، مسائل کو بات چیت سے حل کرنا ہی دانشمندی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پولیس حراست میں موجود وکلا رہا کئے جائیں، وکلا دہشت گرد نہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ وکلا کے احتجاج کی صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب سے مسلسل رابطے میں رہے۔
یاد رہے کہ سول عدالتوں کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی اور وکلا کیخلاف مقدمات کے معاملے پر وکلا نے ایوان عدل سے لاہور ہائیکورٹ تک احتجاجی ریلی نکالی، احتجاجی مظاہرین جی پی او چوک پہنچے تو پولیس نے دھاوا بول دیا۔
جی پی او چوک پر پولیس اور احتجاجی وکلاء کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے، پولیس کی جانب سے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔
پولیس نے مظاہرے میں شریک وکلا کو گرفتار بھی کیا، وکلا نے جی پی او چوک اور ہائیکورٹ کے باہر لگے بیریئرز کو ہٹا دیا، وکلا کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں ایس پی ماڈل ٹاؤن زخمی ہو گئے۔
وکلا مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا۔