اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی گرفتاری کیلئے متوقع وارنٹ کے خلاف امریکی سینیٹرز نے عالمی عدالت کو دھمکیاں دینی شروع کردی ہیں۔
بارہ ریپبلکن امریکی سینیٹرز نے اسرائیلی وزیراعظم کی گرفتاری کے وارنٹ پر جرائم کی بین الاقوامی عدالت (آئی سی سی) کو پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔
ریپبلکن امریکی سینیٹرز نے (آئی سی سی) کو لکھے گئے خط میں کہا کہ اگر بین الاقوامی عدالت سینئر اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے تو امریکی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹرز کی جانب سے عالمی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کو فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں ملوث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر حکام کے متوقع وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر دھمکی دی گئی ہے۔
امریکا کا رفح میں اسرائیلی فوج کے زمینی حملےکی حمایت سے انکار
پابندیوں کی دھمکیاں آئی سی سی کے ملازمین کو نشانہ بنائیں گی اور ان میں آئی سی سی کے اہلکاروں کے اہل خانہ کے لیے ویزا پابندیاں شامل ہوں گی۔
ریپبلکن سینیٹرز کے تحریر کردہ خط میں کہا گیا کہ اگر عدالت نیتن یاہو یا دیگر اسرائیلی حکام کو غزہ کے معاملے میں ذمہ دار ٹھہراتی ہے تو یہ ناصرف اسرائیل بلکہ امریکا کی خود مختاری پر بھی حملہ تصور کیا جائے گا۔
امریکی سینیٹرز کی جانب سے لکھے گئے خط میں 12 ریپبلکن سینیٹرز نے دستخط بھی کیے ہیں۔
حماس نے جنگ بندی کی تجاویز قبول کرلیں
خیال رہے اسرائیل اور امریکہ آئی سی سی کے رکن نہیں ہیں اور اس کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے۔ فلسطین کو 2015 میں ہیگ میں قائم عدالت کے رکن کے طور پر داخل کیا گیا تھا۔
اسرائیل کی طرف سے بڑے پیمانے پر تباہی اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث اب تک 34,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں اور 7 ہزار700 سے زائد زخمی ہوئے۔