Aaj Logo

شائع 08 مئ 2024 09:37pm

بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کیمپ جیل بنی گالا سے اڈیالہ جیل خواتین وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست منظور کر تے ہوئے کیس کا فیصلہ سنایا اور بنی گالہ سب جیل میں رکھنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے دیا۔

بشریٰ بی بی آج سے اڈیالہ جیل میں قید رہیں گی، بشریٰ بی بی کا سامان سب جیل سےاڈیالہ منتقل کردیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی کو صبح 190ملین پاوؤڈ ریفرنس کی سماعت کے لئےاڈیالہ جیل لایا گیا تھا لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد انہیں وہیں روک دیا گیا۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں مزید ایک گواہ کا بیان قلمبند، ایک پر جرح مکمل

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا تھا اور بشریٰ بی بی کی بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل منتقلی کا حکم دیا تھا۔

تحریک انصاف کے وکیل انتظار حسین پنجوتا نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ بشریٰ بی بی کو پہلے ہی ان کی اپنی درخواست پر اڈیالہ جیل کے خواتین کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

پارٹی ترجمان نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی نے متعدد مرتبہ درخواست کی تھی کہ ان کے ساتھ عام قیدیوں جیسا برتاؤ کیا جائے اور جیل میں منتقل کیا جائے۔

بانی پی ٹی آئی، بشرٰی بی بی کے خلاف نئی تحقیقات پر نیب سے جواب طلب

یاد رہے کہ 2 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

16 اپریل کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی تھی جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ بشری بی بی جیل چلی جائیں۔

بعد ازاں اسی روز سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق درخواست بحالی کی اپیل دائر کردی تھی۔

18 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی عدم پیروی پر خارج کی گئی درخواست کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی تھی۔

کیس کا پس منظر

واضح رہے کہ 31 جنوری کو بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بعدازاں اسی روز عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

6 فروری کو بشریٰ بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔

16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے رپورٹس سامنے آنے کے بعد ان کی فوری طور پر طبی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

Read Comments