وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ 8 سے 10 روز میں آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشن کی آمدسے قبل مشاورت مکمل کرلیں گے۔ وفاقی وزرا نے پنشن سے متعلق اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا عندیہ دیا۔ وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا کہ پنشن کا بوجھ کم کرنےکیلئے اصلاحات لارہے ہیں، اصلاحات تمام اداروں پر لاگو ہوں گی۔
اسلام آباد میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم ہورہی ہے،شرح سودمیں بھی کمی آئےگی اور ہماراتجارتی خسارہ کنٹرول میں ہے، پاکستان میں معاشی استحکام آرہاہے۔
مزید پڑھیں: کیا پنشنرز پر ٹیکس لگنے کی تیاری مکمل ہوگئی؟ ممکنہ شرح کیا ہوگی
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنابہت ضروری تھا، وزیراعظم نےکامیابی سےپروگرام مکمل کیا، ہمیں آئندہ کی منصوبہ بندی ابھی سےکرناہوگی۔
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ سعودی وفدکےساتھ مذاکرات ہوئے ہیں جبکہ امریکااوریورپ سےبھی سرمایہ کاررابطہ کررہےہیں، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ وفاق میں بھی ہونا چاہیے۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ سندھ حکومت نےپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں اچھاکام کیا، غیرترقیاتی اخراجات کوکم کرناضروری ہے، نجی شعبےکےتعاون سےملکی معیشت بہتربنائیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے اپنے اخراجات کو بھی کم کرنا ہے، اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی طرف جائیں، میں ہمیشہ حکومت سندھ کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے بڑا اچھا ماڈل استعمال کیا ہے، اسے وفاق و دیگر صوبوں میں بھی استعمال ہونا چاہیے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تجارتی خسارہ کنٹرول میں ہے، ملک میں معاشی استحکام آرہا ہے، مہنگائی کم ہورہی ہے، جس سے شرح سود میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف مشن آٹھ سے دس دن میں آئے گا، ملک خیرات سے نہیں ٹیکس سے ہی چل سکتا ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ وفاق میں بھی ہونی چاہئے،غیرترقیاتی اخراجات کوکم کرنے ضروری ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ دس ہزار موبائل فون کا بل دینے والے ٹیکس فائل کیوں نہیں کرسکتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ صرف ایک طبقے پر ٹیکس لاگو کردیں، نو فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی ریشو سے ملک کیسے چل سکتا ہے، سات سے دس روز میں آئی ایم ایف مشن پاکستان آئے گا، آئی ایم ایف پروگرام کے خدوخال اور حجم پر بات ہوگی۔
دوران پریس کانفرنس اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچےمیں اصلاحات ایجنڈےکاحصہ ہے، جوملک اقتصادی طورپرمستحکم ہوگاوہی ترقی کرےگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پوسٹ پنشن فنڈ کے قیام کی اصولی منظوری دیدی گئی
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کادارومدارسیاسی استحکام پرہے، ایوان نےٹیکس قوانین میں اصلاحات کاقانون پاس کیا، پنشن ریفارمزپربات ہورہی ہے، پنشن کابوجھ کم کرنےکیلئےاصلاحات لارہےہیں۔
عطاتارڑ نے کہا کہ ہم اصلاحات کی جانب بڑھ رہے ہیں، اخراجات کی کمی میں بڑی رکاوٹ پنشن ہے، پنشن سےمتعلق اصلاحات تمام اداروں پرلاگوہوں گی، پنشن اصلاحات پرابھی صرف بات چیت ہورہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنشن کابوجھ کم کرنےکی ضرورت ہے، مدت ملازمت بڑھانےپربھی بات ہورہی ہے، ہمیں باتوں سےنکل کرعمل کی طرف آناہوگا۔