سی ایس ایس امتحان میں ٹاپ کرنیوالے عادل ریاض گوندل نے کہا ہے کہ نوجوانوں کا رجحان آج بھی سی ایس سی کی طرف ہے، بیورو کریسی ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے۔
منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے عادل ریاض گوندل نے سی ایس ایس کے امتحان میں پورے پاکستان میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ”آج پاکستان“ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری ہے، ایسے میں سی ایس ایس آج بھی نوجوانوں کے لئے اچھا آپشن ہے۔
انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی تک پہنچنے والوں کا رجحان آج بھی سی ایس ایس کی طرف ہے، اور اسٹوڈنٹس اس جانب راغب ہورہے ہیں۔
اپنی تیاری کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ قانون میں گریجویشن کرنے کے بعد سی ایس ایس کی جانب آیا اور چار سال لگ کر تیاری کی، اور مجھے بڑی کامیابی ملی۔
عادل گوندل نے مزید کہا کہ امتحان میں اسکریننگ، تحریری پرچے ، انٹرویو اور پھر اگلے مراحل آتے ہیں، اس لئے اس کی تیاری مشکل ہے لیکن ناممکن کچھ بھی نہیں ہوتا۔
ملک کو مسائل سے نکالنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے سول سرونٹ اور بیوروکریسی پر تنقید کی جاتی ہے، لیکن دیکھا جائے تو بیورو کریسی کی خدمات بھی ہیں، پاکستان کو مسائل سے نکالنے کا حل بیوروکریسی کے پاس ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ دنوں سی ایس ایس امتحان 2023 کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں عادل ریاض پہلی، شہیر بانو دوسری، اوقاشہ ابرار رانا نے تیسری پوزیشن حاصل کی، کامیاب امیدواروں کی شرح 2.96 فیصد رہی، کامیاب امیدواروں میں 126 مرد اور 84 خواتین امیدوار شامل ہیں۔