شہد کی مکھیاں عام طور پر انسان کو کاٹ لیں تو وہ مطلوبہ مقام سوجھ جاتا ہے، جہاں تکلیف کا احساس بھی شدید ہوتا ہے، تاہم یہی شہد کی مکھی انسان کو موت کے منہ میں لے گئی تھی۔
حال ہی میں شہد کی مکھی کے کاٹنے کی ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے، جس نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی حیران کر دیا ہے۔
برطانوی نیوز چینل دی سن کے مطابق 60 سالہ شخص کو مکھی کے کاٹنے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ صومالیہ سے تعلق رکھنے والا شخص موت کے منہ میں چلا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق صومالیہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو شہد کی مکھیوں نے متعدد ڈنگ مارے، جس کے باعث جسم کے مختلف حصے سوجھ گئے۔
جبکہ ڈنگ کے باعث جسم کے مختلف آرگنز بھی فیل ہو گئے جو کہ شخص کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔
موگادیشو صومالیہ ترکیہ ٹریننگ اینڈ ریسرچ اسپتال کی جانب سے اس کیس کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی تھیں، جس میں ادارے کا بتانا تھا کہ اگرچہ مریض کو شہد کی مکھی کے متعدد ڈنگ لگے ہیں تاہم مریض کو خاص مقدار میں زہر دیا جا رہا ہے، جس سے ڈنگ کا اثر کم ہو جاتا ہے۔
ادارے کی جانب سے مزید وضاحت میں بتانا تھا کہ شہد کی مکھیوں کے کاٹنے کے 48 گھنٹے تک مریض کی جانب سے علاج نہیں کرایا گیا تھا، جس کے بعد حالت خراب ہوئی۔
جبکہ ادارے نے بتایا کہ شہد کی مکھیوں کے کاٹنے سے آرگنز فیل ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے، اس کیس نے شہد کی مکھیوں کے کاٹنے کے بعد کی سنجیدہ صورتحال پر سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جوکہ پیچیدہ میڈیکل صورتحال سے دوچار کر سکتی ہے۔
مریض کی صورتحال پر ماہرین کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بروقت علاج نہ کرانے پر مریض موت کے منہ میں چلا گیا تھا، جسے فوری طبی امداد کے باعث بچایا گیا ہے۔