Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 مئ 2024 09:21pm

گندم بحران اور ملکی سیاسی منظر نامہ، نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ نون کا اہم اجلاس

لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں گندم کی موجودہ صورتِ حال، 11 مئی کو ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس اور ملکی موجودہ صورتِ حال سمیت دیگر اہم معاملات پرغور کیا گیا۔

اجلاس کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتِ حال پر بھی غور کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب، پارٹی کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز، صوبائی صدر رانا ثنا اللہ کے علاوہ سینئر رہنما ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اور سعد رفیق بھی شریک ہوئے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز نے گندم خریداری بحران پر ترجیحات اور پالیسی سے آگاہ کیا۔

ماڈل ٹاون میں قائد نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ نون کی اہم بیٹھک لگی، اجلاس میں 11 مئی کو ن لیگ کی جنرل کونسل کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف میں شریک نہیں ہوئے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف پارٹی قائد کو گندم بحران پر رپورٹ پیش کئے بغیر اسلام آباد روانہ ہوگئے، ذرائع نے کہا کہ شہباز شریف کی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سعودی سرمایہ کاروں سے میٹنگ ہے جس کے لئے انھیں اسلام آباد جانا پڑا۔ وزیر اعظم کو ابھی گندم پر انکوائری رپورٹ بھی موصول نہیں ہوئی رپورٹ موصول نہ ہونے کی وجہ سے بھی وہ نواز شریف کو بریف نہ کر سکے۔ جیسے ہی وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی جائے گی وہ پارٹی قائد کو آگاہ کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا تھا کہ سابق وزیراعظم اور (ن) لیگ کے قائد نواز شریف چاہتے ہیں کہ شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت اس میگا اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کسی بھی سیاسی اثر کی پرواہ کیے بغیر ”بلاامتیاز“ کارروائی کریں۔

گزشتہ اجلاس کے دوران تجویز دی گئی تھی کہ قومی احتساب بیورو (نیب) یا وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مبینہ اسکینڈل کی تحقیقات میں شامل کیا جائے، تاہم شہباز حکومت نے دو روز قبل بتایا تھا کہ ایسا کوئی فیصلہ زیر غور نہیں۔

گزشتہ دنوں میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ انوار الحق کاکڑ اور وزیر داخلہ محسن نقوی کو فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے طلب کیا تھا، جس کے بعد کمیٹی کے سربراہ نے وضاحتی بیان جاری کیا۔

کامران علی افضل نے کہا کہ کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ اور محسن نقوی کو طلب نہیں کیا، تاہم سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کو مبینہ طور پر کمیٹی نے طلب کیا ہے۔

سابق نگران وزیراعظم کی مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے ساتھ گندم بحران کے معاملے پر بحث ہوئی تھی، حنیف عباسی نے مبینہ طور پر گندم اسکینڈل کے لیے انوار الحق کاکڑ کی سرزنش کی جبکہ سابق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر وہ ’فارم 47‘ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما عوام کے سامنے آنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔

آج کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کے بعد کی صورتِ حال سے پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں مسلم لیگ ن کے جنرل کونسل اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، اجلاس میں پارٹی کی تنظیم نو کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے 11 مئی جنرل کونسل اجلاس کی تیاریوں پر بریف کیا، 11 مئی کو جنرل کونسل میں نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر منتخب کیا جائے گا، لاہور: جنرل کونسل اجلاس میں نوازشریف کو صدر بنانے کی قرارداد پیش کی جائے گی پنجاب کی تنظیم پہلے ہی متفقہ طور پر نوازشریف کو صدر بنانے کی قرارداد پاس کر چکی ہے، یاد رہے کہ شہباز شریف کے پاس اسوقت ویراعظم اور پارٹی صدارت کا عہدہ بھی موجود ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صدر شہباز شریف حکومتی مصروفیات کے باعث پارٹی امور کو وقت نہیں دے پارہے اجلاس میں خواجہ سعد رفیق کے پارٹی جنرل سیکرٹری بنانے پر مشاورت کی گئی، پارٹی کو منظم کرنے کیلئے حکومتی اور تنظیمی عہدے الگ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ، ن لیگ کی از سر نو تنظیم سازی کر کے پارٹی کو چاروں صوبوں میں متحرک کیا جائیگا۔ نواز شریف از سر تنظیم سازی کیلئے چاروں صوبوں کے دورے کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ مرکز سمیت چاروں صوبوں اور جی بی میں قیادت کی تبدیلی بھی زیر غور ہیں ، جنرل کونسل میں چاروں صوبوں گلگت اور آزاد کشمیر سے ارکان شرکت کریں گے۔ اجلاس میں مرکزی مجلس عاملہ، اراکینِ اسمبلی اور سینیٹرز کو بھی مدعو کیا جائے گے۔

Read Comments