بھارت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کی طرف سے آزاد کشمیر سے متعلق بڑھک پر مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیرِ اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے بھارت آزاد کشمیر کو ہڑپ کرنے کی کوشش کرے گا تو پاکستان نے بھی کوئی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔ ایٹم ہم پر گرے گا۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ بھارت کو آزاد کشمیر بھی ہتھیا لینا چاہیے۔ اور یہ کہ شاید اُسے ہتھیانے کی ضرورت نہ پڑے اور وہاں کے باشندے خود ہی بھارت میں شمولیت کو ترجیح دیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ کو آزاد کشمیر کو بھی بھارت میں شامل کرنے کا شوق ہے تو آگے بڑھیں، کون اُنہیں روک رہا ہے؟ مگر یاد رہے کہ پاکستان کے پاس بھی ایٹم بم ہیں جو ہم پر گر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ریمارکس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچادی ہے۔ بی جے پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ فاروق عبداللہ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔ سدھانشو رائے نے کہا کہ ’انڈیا‘ بلاک کے قائدین پاکستان سے مرعوب دکھائی دیتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں سدھانشو رائے کہا اب تک تو پاکستان کے انتہا پسند لیڈر کہتے تھے کہ ان کے پاس ایٹم بم ہے مگر اب فاروق عبداللہ بھی وہی بات کر رہے ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیرِ اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی کا بیان بھی پونچھ سیکٹر میں پاکستان کے اعمال پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔ یہ لوگ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔
بی جے پی کی حلیف جماعت راشٹریہ لوک دل کے سیکریٹری جنرل ملوک ناگر نے خبر رساں ادارے اے این آئی سے گفتگو میں کہا کہ فاروق عبداللہ اور اُن کے بیٹے عمر عبداللہ اپنے بیانات سے پاکستان نواز لگتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو بھارت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
اتوار کو ایک انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ شاید بھارت کو کچھ بھی نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ جموں و کشمیر میں ترقی کا نیا دور شروع ہوا ہے۔ جب خوش حالی کا دائرہ وسیع ہوگا تو آزاد کشمیر کے لوگ بھی بھارت سے الحاق کو ترجیح دیں گے۔