Aaj Logo

شائع 06 مئ 2024 09:51am

سکھ مذہب کے افراد اس مخصوص قبر کو جوتے کیوں مارتے ہیں؟

عام طور پر مزارات اور قبروں کو احترام کی نگاہ سے ہی دیکھا جاتا ہے اور ان پر فاتحہ خوانی ہی کی جاتی ہے، تاہم بھارت میں ایک قبر ایسی بھی ہے جس پر سکھ مذہب کے افراد جوتے برساتے دکھائی دیتے ہیں۔

برسوں سے جاری اس روایت کو برقرار رکھتے سکھ کمیونٹی کے افراد کی جانب سے اس حکم کی تعمیل کی جا رہی ہے۔

بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ایتاوا میں واقع یہ قبر ایک مسلمان کی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق اس قبر کو 500 سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، جو کہ چغل خور کے مقبرے کے نام سے مقبول ہے۔

یہ قبر بھولو سعید نامی شخص کی ہے جو کہ ایتاوا شہر کے بادشاہ کے ہاں بطور مشیر تعینات تھا۔

تاہم ایتاوا شہر اور اٹیری شہر کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران کچھ ایسا کر گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک مقامی سوچ کے مطابق نشان عبرت بنا ہوا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس جنگ کے دوران سعید کی جانب سے ایتاوا شہر کے بادشاہ سے غداری کی گئی تھی، جس پر بادشاہ نے بھولو کے خلاف سزا تو سنائی ہی ساتھ ہی اعلان کیا کہ موت آنے تک سعید کو جوتے مارے جاتے رہیں۔

جوتے مارنے کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے، دوسری جانب مقامی افراد کا نظریہ یہ بھی ہے کہ ایتاوا اور فرخ آباد بریلی ہائی وے پر باحفاظت سفر کے لیے اس قبر پر جوتے برسائے جاتے ہیں۔

بھارتی میڈیا سے بات چیت میں مقامی شہری اقبال کا کہنا تھا کہ میں بریلی کی جانب جا رہا تھا تاہم بھولو سعید کی قبر پر جوتے مارنے آیا ہوں تاکہ میرا سفر محفوظ ہو سکے۔

جبکہ داتوالی کے رہائشی بلال کا کہنا تھا کہ میں نے قبروں پر چادر، موم بتیاں رکھتے تو دیکھا ہے، تاہم جوتے مارنا پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔

Read Comments