گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پیپلزپارٹی کے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
پشاور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں کوئی بھی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فورم پر کیا جاتا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جان بوجھ کر فوج کو سیاست میں دھکیل رہی ہے۔ ’ایک طرف یہ کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کررہی ہے جبکہ دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ ہم بات صرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کریں گے‘۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا یا کابینہ ارکان کی جانب سے حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہ کرنے پر مجھے کوئی تکلیف نہیں۔ میں مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت کہیں بھی جا سکتا ہوں۔
وزیراعظم کی پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر حکومت میں آنے کی دعوت
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بالآخر سیاسی جماعتوں سے ہی بات کرنا پڑتی ہے، ہم مولانا فضل الرحمان سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ جن سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے حوالے سے تحفظات ہیں، وہ تحفظات کے ازالے کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ سراج الحق اور آفتاب شیر پاؤ سمیت مختلف سیاسی شخصیات سے رابطہ کرکے انہیں اعتماد میں لیا ہے، جو مسائل وفاق سے جڑے ہیں انہیں افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔
اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بڑی اتحادی جماعت نے 2 صوبوں میں اپنے گورنروں کی تقرری کے بعد وفاقی حکومت میں بھی شامل ہونے کا اصولی فیصلہ کی ہے۔
یہ بھی اطلاعات تھیں کہ پیپلز پارٹی کو 8 وزارتیں ملنے کا امکان ہے تاہم وزارتوں کے انتخاب اور تعداد کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے تاہم اب فیصل کریم کنڈی نے پیپلز پارٹی کے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی خبروں کی تردید کی ہے۔