اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کیلئے کسی بھی ڈیل کو مسترد کردیا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کی ایک میٹنگ میں کہا کہ ’حماس کے مطالبات تسلیم کرنا اسرائیلی ریاست کے لیے ایک بدترین شکست ہوگی۔ یہ حماس، ایران اور شیطانی قوتوں کے لیے ایک بہت بڑی فتح ہوگی، اس لیے اسرائیل حماس کے مطالبات کبھی تسلیم نہیں کرے گا… اور لڑائی جاری رکھے گا جب تک کہ اس کے اہداف حاصل نہیں کر لیے جاتے‘۔
بھارتی فضائیہ پر بڑا حملہ، تباہی اور ہلاکتوں کی اطلاعات
اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی کے سخت محاصرے کے سبب غزہ کی دو ملین سے زائد آبادی شدید مشکلات کا شکار ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق زیادہ تر حصوں میں قحط جیسی صورتحال درپیش ہے۔
دوسری طرف اسرائیل کی طرف سے غزہ کے شہر رفح میں جنگی آپریشن کا عزم ظاہر کیا جا رہا ہے۔
امریکا اور عالمی برادری کو تحفظات ہیں کہ ایسی صورت میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہو سکتی ہیں کیونکہ جنگ کے سبب بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد رفح میں پناہ لیے ہوئے ہے۔
ایران میں بارش کے ساتھ آسمان سے مچھلیاں برس پڑیں
ان حالات میں اقوام متحدہ، امریکا اور دیگر ممالک کی طرف سے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے تاکہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی فراہمی ممکن ہو سکے۔
اسی وجہ سے مصری دارالحکومت قاہرہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
حماس کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ ختم کی جائے اور اسرائیلی فورسز غزہ سے واپس چلی جائیں۔
عرب ممالک میں عیدالاضحیٰ کب ہوگی؟ تاریخ سامنے آگئی
حماس کے سیاسی بازو کی سربراہ اسماعیل ہنیہ نے آج اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے جاری مذاکرات میں ثالثوں کی کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔
قطر میں مقیم اسماعیل ہنیہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم ’جارحیت جاری رکھنے، تنازعات کے دائرے کو وسعت دینے اور مختلف ثالثوں اور فریقوں کے ذریعے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے مستقل جواز تلاش کرنا چاہتے ہیں‘۔