پولیس کے مبینہ تشدد پر گجرات میں خواجہ سراء آپے سے باہر ہوگئے اور تھانے پر دھاوا بول دیا، تھانے میں توڑ پھوڑ اور ملازمین کو گریبانوں سے پکڑ کر گھسیٹتے رہے جبکہ تھانے کا سامان اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
کھاریاں میں دوران گشت پولیس نے حرا نامی خواجہ سراء اور اس کے ساتھی مرد کو روک کر تلاشی لی جس پر تلخ کلامی ہوئی اور پولیس اہلکار حرا اور اس کے ساتھی کو تھانہ صدر لے گئے جہاں پر خواجہ سراء اور اس کے ساتھی پر تشدد کیا گیا اور پھر چھوڑ دیا گیا۔
جس پر کھاریاں کے خواجہ سراء جمع ہو کر تھانے میں گھس گئے، سامان کی توڑ پھوڑ کی اور پھر جی روڈ کو بلاک کر کے احتجاج شروع کر دیا، جسے پولیس اہلکاروں نے لاٹھی چارج کر کے منتشر کردیا۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مبینہ خودکشی کا ڈراپ سین، ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
سب انسپکٹر کی تھانے میں فائرنگ، نائب محرر نے چھپ کر جان بچائی
خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں خواجہ سراؤں کیلئے خصوصی وارڈ قائم کیا جائے گا
متعلقہ ایس ایچ او بلال شاہ کے مطابق ڈی پی او گجرات نے خواجہ سراؤں کے ساتھ زیادتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
دوسری جانب گجرات میں خواجہ سرا پر تشدد کرنے والے 2 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا،
مقدمہ خواجہ سرا حرا کی مدعیت میں درج کی گیا، مقدمے میں کانسٹیبل عمر بلال نامزد جبکہ ایک نامعلوم ملزم شامل ہے۔
خواجہ سراؤں کی جانب سے پولیس تھانے میں توڑ پھوڑ اور اہلکاروں پر تشدد کی انکوائری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او بلال شاہ نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہو گا۔
پولیس کے ساتھ مذاکرات کے بعد خواجہ سراؤں نے دن بھر جاری رہنے والا احتجاج ختم کردیا۔