بھارت نے کہا ہے کہ کینیڈا میں سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کیس کے حوالے سے تین بھارتی باشندوں کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات کا انتظار ہے۔ وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ نِجر قتل کیس میں گرفتار کیے جانے والے تینوں بھارتی باشندے بظاہر کسی گینگ کے ہیں۔ ہم پولیس کی جانب سے کچھ کہے جانے کے منتظر ہیں۔
ایک بیان میں ایس جے شنکر نے کہا کہ ہم کینیڈین پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے افراد سے متعلق معلومات شیئر کیے جانے کا انتظار کریں گے۔ ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ ہم نے کینیڈین اتھارٹیز کو بارہا اس بات پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے کہ انہوں نے کینیڈین سرزمین پر بھارتی پنجاب کے منظم جرائم کے گروہوں کو کام کرنے کی آزادی دے رکھی ہے۔
یاد رہے کہ کینیڈین پولیس نے کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں گزشتہ برس خالصتان نواز سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کے سلسلے میں جمعہ کو کمل پریت سنگھ، کرن پریت سنگھ اور کرن برار کو گرفتار کیا ہے۔ دی رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس (آر سی ایم پی) نے بتایا کہ تینوں ملزم البرٹا کے علاقے ایڈمونٹن میں سکونت پذیر تھے اور انہیں وہیں سے حراست میں لیا گیا۔
آر سی ایم پی کے سپرنٹنڈنٹ من دیپ مُوکر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں آیا اِن تینوں ملزموں کا تعلق بھارتی حکومت سے ہے۔ عدالتی ریکارڈ کے مطابق گرفتار کیے جانے والے تینوں ملزمان پر قتل اور قتل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ تینوں کینیڈا میں تین سے پانچ سال سے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے بتایا ہے کہ مختلف سطحوں پر تحقیقات جاری ہے اور تینوں ملزمان سے ہٹ کر بھی مختلف پہلوؤں پر تحقیقات کی جارہی ہے۔
تحقیقات پر مامور افسران کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں چند دوسرے افراد بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔ مزید گرفتاریاں اور فردِ جرم بھی خارج از امکان نہیں۔
ہردیپ سنگھ نِجر کو 18 جون 2023 کو کینیڈین صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں ایک گردوارے میں قتل کیا گیا تھا۔
اس دوران کینیڈا میں بھارت کے ہائی کمشنر سنجے ورما نے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں تینوں گرفتار ملزمان کے حوالے سے کینیڈین اتھارٹیز کی طرف سے اپ ڈیٹس ملتی رہیں گی۔ ان کا کہنا ہے ہم اس بات کو سمجھتے ہیں کہ یہ گرفتاریاں متعلقہ اتھارٹیز کی طرف سے بھرپور تحقیقات کے بعد کی گئی ہیں۔ یہ کینیڈا کا اندرونی معاملہ ہے اس لیے ہم اس پر تبصرے سے گریز کر رہے ہیں۔
ایک تقریب میں بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کینیڈا میں الیکشن ہونے والا ہے اور وہان جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اُس کی اندرونی سیاست سے تعلق رکھتا ہے۔ بھارت کا اس پورے معاملےسے کوئی تعلق نہیں۔ ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ چند خالصتان نواز لوگ کینیڈین کی جمہوریت کو استعمال کرکے ایک لابی تیار کر رہے ہیں اور اب وہ ایک ووٹ بینک بن چکے ہیں۔
ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا کینیڈین حکومت سے کہا ہے کہ خالصتان نواز لوگوں کو ویزا نہ دیں مگر ہماری ایک نہیں سنی گئی۔ بھارت خالصتان نواز لوگوں سمیت 25 افراد کی حوالگی چاہتا ہے مگر کینیڈا اِس کے لیے بھی تیار نہیں۔