امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں عوامی استقبالیہ جلسے میں کسانوں کے حوالہ سے قرارداد منظور کر لی، جماعت اسلامی نے گندم کی بنیادی قیمت میں اضافے اور 1.1 ارب ڈالر کی مہنگی گندم کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کسانوں سے گندم خریداری کیلیے 6 مئی کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں عوامی استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ، حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کہا کہ کسانوں کو پوری قیمت اور بار دانہ فراہم کیا جائے، ہم حکومت کو کسانوں سے گندم خریداری کیلیے چھ مئی کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں نگراں حکومت نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کا نقصان پہنچایاجس کی تحقیقات ہونی چاہیئے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والی حکومت کہتی ہے ملک میں معاشی ریفارمز کرنا چاہتے ہیں، 4 فیصد اشرافیہ کے پاس ملک کی 70 فیصد زرعی زمین ہے ۔اشرافیہ گندم ایکسپورٹ اور ایمپورٹ اپنی مرضی سے کرتے ہیں،76 سال سے پاکستان آزاد نہیں، ہمیں غلام بناکر رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا اب سب کو اپنی اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جانا ہوگا، ہم آئینی و قانونی جدوجہد کریں گے، سڑکوں پر آئیں گے،،اے ٹی ایم، آٹا مافیا، چینی مافیا اور سوسائٹی مافیا کوئی تبدیلی نہیں لا سکتے۔
عوامی استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان توڑنے والے تین کردار تھے، جنرل یحیی، بھٹو اور شیخ مجیب تھے کوئی شیخ مجیب کو مظلوم بتائے نہ بھٹو کو نہ یحیی خان کو، حالانکہ ان تینوں کا ملک توڑنے میں برابر کا حصہ ہے۔ پاکستان کے یہ حالات اس لیے ہیں کہ یہاں عدل و انصاف نہیں ہے یہ ملک اس لیے حاصل کیا گیا کہ ہم سامراج سے آزادی حاصل کریں گے، قائد اعظم کے ساتھ پوری لیڈرشپ تھی بعد میں اشرافیہ مسلط ہو گئی نفرتوں کے بیج بو کر بنگلہ دیش کو ہم سے الگ کر دیا گیا۔