وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نو مئی کو بغاوت کی کوشش کی اور اب غلامی نامنظور کا نعرہ لگانے والے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی باتیں کررہے ہیں، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اتنا تضاد کسی جماعت میں نہیں دیکھا، امریکا کو گالیاں دینے والے ترلے کررہےہیں، حملہ کرنے والوں نے اب مذاکرات کے لیے کمیٹی بھی بنا دی، جب یہ حکمران تھے تو کسی سے بھی مذاکرات نہیں کئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مذاکرات کی ناکامی پہلے سے ہی واضح ہے، اگر مذاکرات ہونے ہیں تو سب اسٹیک ہولڈر شامل ہوں، اور مذاکرات قومی سطح پر ہونے چاہئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ تقریباً تمام جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف رہے، پہلی بار غم وغصے کا اظہار حملے کرکے کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ریڈ لائن عبور کرکے پاکستان کی اساس پر حملہ کیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ڈیڑھ سے 2 درجن املاک پر حملے کیے گئے، حملےکی ویڈیوز میڈیا نے چلائیں، سینکڑوں گرفتاریاں بھی ہوئیں۔
انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کی تضحیک کی، اور اب انھیں بھی دعوت دی جارہی ہے۔