کینیڈا کی پارلیمنٹ کے سِکھ رکن جگ میت سنگھ نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں بھارت کا ہاتھ ہے۔
کینیڈین پولیس کے ہاتھوں ہردیپ سنگھ نِجر قتل کیس میں تین ملزمان کی گرفتاری کے بعد اپنے ردِعمل میں جگ میت سنگھ نے کہا کہ ان قاتلوں کی خدمات بھارتی حکومت نے حاصل کی تھیں۔
کینیڈین پولیس نے گرفتاریوں کا اعلان کرتے ہوئے اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔
نیو ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے جگ میت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کینیڈا اور بھارت کے تعلقات میں سردمہری پیدا کرنے والے اس قتل کی پشت پر مودی سرکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے جس ایجنٹ یا کارندے نے ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل کا حکم دیا اُس کے خلاف کینیڈین قانون کی پوری قوت کے ساتھ کارروائی کی جانی چاہیے۔
جگ میت سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی جمہوریت، قانون کی بالادستی اور اظہارِ رائے کی آزادی کے تحفظ کی خاطر لازم ہے کہ ہردیپ سنگھ نِجر قتل کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔
رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ اور کرن برار کو البرٹا کے علاقے ایڈمونٹن سے گرفتار کیا گیا ہے۔