فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تاجر دوست اسکیم 2024 کے چیف کو آرڈینیٹر نے ایف بی آر کو واضح طور پر آگاہ کردیا ہے کہ یہ اسکیم قابل عمل نہیں ہے اور موجودہ شکل میں کسی تاجر، خوردہ فروش یا دکاندار کو راغب نہیں کر سکتی۔
سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ تاجر دوست اسکیم 2024 کے چیف کوآرڈینیٹر محمد نعیم میر نے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور ایف بی آر ممبر آئی آر (آپریشنز) سے ملاقات کی۔
اسکیم کی موجودہ شکل میں ملک بھر میں 30 لاکھ خوردہ فروشوں / دکانداروں کا اندراج ناممکن ہے۔ نعیم میر نے ان لینڈ ریونیو کے چیف کمشنرز کو بتایا کہ اگر اس اسکیم کو کامیاب بنانا ہے تو اس میں بڑی ترامیم کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق تاجر دوست اسکیم 2024 کے چیف کوآرڈینیٹر نے ایف بی آر کو بتایا کہ تاجروں کو کوئی تحفظ نہیں دیا گیا کہ ان کے گزشتہ پانچ سال کا ریکارڈ محکمہ ٹیکس نہیں کھولے گا۔ اگر کوئی تاجر اس اسکیم کے تحت رجسٹرڈ ہے تو ماضی کے آڈٹ سے کوئی استثنیٰ نہیں دیا گیا ہے۔ حیران کن طور پر اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے تاجروں کے نام ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں ہوں گے۔ ایک رجسٹرڈ تاجر کو اے ٹی ایل کے فوائد سے کیسے منع کیا جاسکتا ہے؟
مزید برآں تاجر برادری پر بالواسطہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ غیر منصفانہ اور ناقابل قبول ہے۔ محکمہ میں پہلے سے رجسٹرڈ تاجر کو تاجر دوست اسکیم 2024 کے تحت رجسٹریشن حاصل کرنا ضروری ہے جو تاجر برادری کے ساتھ مذاق ہے۔ تاجر برادری کے لئے ٹیکس کی ذمہ داری کی مکمل اور حتمی ادائیگی ضروری ہے بجائے اس کے کہ وہ پہلے سے ہی اپنی معمول کی ٹیکس ذمہ داری ادا کرنے والے تاجروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کریں۔
ملاقات کے دوران ان لینڈ ریونیو کے چیف کمشنرز نے تاجر دوست اسکیم 2024 کے چیف کوآرڈینیٹر سے مدد اور تعاون کی درخواست کی۔ جس پر انہوں نے اسکیم میں کچھ ترامیم کی صورت میں رضامندی ظاہر کی۔