Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 مئ 2024 07:18am

آفتاب اقبال نے شفاعت علی کو ڈھائی گھنٹے کے لئےکمرے میں لاک کیوں کیا؟

شو میں شرکت کی آفر ٹھکرانے پر ٹی وی میزبان آفتاب اقبال نے شفاعت علی کو ڈھائی گھنٹے کے لئےکمرہ میں لاک کر دیا معروف کامیڈین شفاعت علی نے حیران کن انکشافات سب کے سامنے رکھ دیئے ۔

تفصیلات کے مطابق شفاعت علی نے بتایا کہ واقعہ نومبر 2016 کا ہے جب آفتاب اقبال چاہتے تھے کہ میں ان کے شو میں شرکت کروں جو کہ میں نے متعدد بار کیا بھی تھا لیکن اس بار وجہ میری والدہ کا منع کرنا تھا ۔

شفاعت علی نے کہا کہ میری ماں نے کہا تھا کہ بیٹا، یہ تمہارا کریئر ہے، تمہاری پسند ہے لیکن مجھے آفتاب اقبال سے کوئی اچھی وائبس نہیں ملتی،“ جس کے بعد میں نے شو میں شرکت سے معذرت کی حالانکہ میں نے ان سے کوئی معاہدہ نہیں کیا تھا ، لیکن وہ چاہتے تھے کہ میں ان کے شو کے لیے سائن کروں لیکن میں نے اسے ایک کو ایک میسج بھیجا کہ میں اب آپ کے شو میں شرکت کے لئے موجود نہیں ہوں گا۔

علی نے بتایا کہ علی نے بتایا کہ جب انہوں نےآفتاب اقبال کی ٹیم کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا تو انہیں شو کے پروڈیوسر کی طرف سے اس رات الوداعی پارٹی میں شرکت کا فون آیا۔ جب میں وہاں پہنچا تو آفتاب صاحب بھی وہاں موجود تھے انھو ں نے مجھے بتاناشروع کیا کہ وہ فلم بنانے جا رہے ہیں جس پر میں نے مسرت کا اظہار کیا اور میں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا۔

معروف کامیڈین شفاعت علی نے بتایا کہ جب میں کم کرنمے سے انکار کیا تو انھوں نے وجہ پوچھی میں نے کہا کہ بس میں نہیں کر سکتا جس پر ان سے نہ نہیں سنا گیا اور انھوں نے غصے میں اپنے ایسوسی ایٹ پروڈیوسر سے معاہدہ لانے اور اس پر مجھے دستخط کرنے کو کہا جب میں نے سائن نہیں کیا تو انھوں نے مجھے کمرہ میں بند کر دیا ۔

کیا آفتاب اقبال کپل شرما کے ساتھ کام کر رہے ہیں

علی کے مطابق انھوں نے کمرے سے سینئر صحافی سلیم صافی کو فون کیا اور مدد حاصل کی۔ جس کے بعد کمرہ کھلا اور میں نے ہاتھ ملایا اور باہر نکلا۔ علی کا کہنا ہے کہ اپنے دردناک تجربے کے بعد میں نے ان کے خلاف شوز بھی کیے تھے۔

شفاعت علی کے بیان پر ٹی وی میزبان آفتاب اقبال کا درعمل

ٹی وی میزبان آفتاب اقبال نے شفاعت علی کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دے دیا ، کہا کہ دفتر میں استقبالیہ کے ساتھ دو کمرے تھے اوریہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ کوئی شخص وہاں بند کر سکتا ہے۔

آفتاب کے مطابق، علی کے ساتھ شو کے پیسوں کو لے کر تنازع تھا۔ مجھے یاد ہے کہ علی نے بتایا تھا کہ ان کی والدہ نے کہا ہے کہ زبانی معاہدے تو تم چاہو تو چھوڑ سکتے ، انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ مزید شو نہیں کر سکتے حالانکہ ہمارا زبانی معاہدہ تھا لیکن میرے لئے زبانی معاہدہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔

سلیم صحافی کا درعمل

سینئر صحافی اور ٹاک شو کے میزبان سلیم صافی سے اس سارے واقعے کے بارے کوئی جواب نہیں دیا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ وہ جو بھی واقعہ ہوا وہ اس کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

Read Comments