پاکپتن کے ہونہار سپوت محمد فیاض نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک اور طیارہ بنالیا۔ اس طیارے کا انجن 40 ہارس پاور کا ہے۔
عجیب حسرت پرواز مجھ میں ہوتی تھی میں کاپیوں میں پرندے بنایا کرتا تھا پاکپتن کا محمد فیاض غربت کے باعث پائلٹ اور انجینئر تو نہ بن سکا۔
اس جہاز کا اِنجن چالیس ہارس پاور کا ہے فیاض نے یہ اِنجن مارکیٹ سے سیکنڈ ہینڈ خریدا ہے، ٹائر رِکشے کے ہیں جبکہ جہاز میں زیادہ تر میٹیریل اسٹیل کا استعمال کیا گیا ہے۔
2019 میں فیاض نے پہلا جہاز بنایا تھا جسے اُڑانے پر نہ صرف ان کا جہاز ضبط کر لیا گیا تھا بلکے انہیں حوالات بھی جانا پڑا ۔
فیاض نے اپنا یہ خواب پورا کرنے کے لیے اپنی زمین تک بیچ دی، انہوں نے یہ دوسرا جہاز بنایا ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ ان کا یہ جہاز بنائے گئے پہلے جہاز سے کہیں بہتر ہے
سرکاری اجازت نامہ ملنے تک فیاض جہاز نہیں اُڑا سکتے لیکن ان کے جذبے میں کوئی کمی نہیں آئی ہے
فیاض کو پاکستان ائیر فورس کی جانب سے کئی ایک تعریفی سرٹیفیکیٹ بھی دیے گئے ہیں، اسکے باوجود فیاض کا مِنی جہاز اُڑان بھرنے کے لیے حکومتی اِجازت نامے کا مُنتظر ہے