وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمد جاری رکھنے کا نوٹس لیتے ہوئے فروری 2024 کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دے دیا گندم درآمد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی جبکہ کمیٹی گندم کا وافراسٹاک موجود ہونے کے باوجود درآمد جاری رکھنے کے ذمہ داران کا تعین کرے گی۔
وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے موجودہ حکومت کے پہلے ماہ کے دوران 6 لاکھ 91 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا اور فروری 2024 کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔
وزیراعظم نے گندم کی درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمے داروں کے تعین کی ہدایت کرتے ہوئے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں کمیٹی کو 4 روز میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔
گندم کی اضافی درآمد میں سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا نام سامنےآگیا، 300 ارب روپے کا نقصان
کمیٹی گندم کا وافر اسٹاک موجود ہونے کے باوجود درآمد جاری رکھنے کے ذمے داران کا تعین کرے گی۔
دوسری جانب وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے بریفنگ میں گندم بحران کی ذمہ داری گندم درآمد کرنے والوں پر ڈال دی جبکہ نواز شریف نے کسانوں کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹائون میں گندم بحران پر اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیر اعلی مریم نواز، وفاقی وزیر دفاع خواجہ اصف، مشیر وزیر اعظم رانا ثنا اللہ، سیکرٹری محکمہ خوراک اور سیکریٹری زراعت کے علاؤہ دیگر افسران نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق رانا ثنااللہ نے اجلاس کو کسانوں سے ہونے والے مذاکرات اور ان کے تحفظات بارے آگاہ کیا۔
گندم خریداری بحران : باردانہ کسانوں کے بجائے مڈل مین کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین نے گندم بحران کی زمہ داری گندم درآمد کرنے والو پر ڈالتے ہوئے کہا کہ مفاد پرست ٹولہ احتجاج کی آڑ میں سیاست کررہا ہے، گندم بحران کی وجہ حکومت پنجاب کی پالیسی ہرگز نہیں۔
گندم بحران پر متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز کی جانب سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے گندم اور کسانوں سے متعلق معاملات پر حکومتی ٹیم کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کسان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے، زراعت کی ترقی اور فروغ مسلم لیگ ن کی ترجیہات میں شامل ہے۔
گندم کی سرکاری خریداری میں تاخیر، کسان تنظیموں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا
نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کی تنظیم نو بارے بھی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں 11 مئی کو پارٹی جنرل کونسل کے اجلاس کے ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے پارٹی کی صوبائی تنظیم کی جانب سے نوازشریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر بنائے جانے کی قرارداد پر بریفنگ دی۔