فیصل آباد میں شوہر کی جانب سے اپنی 2 بیویوں اور 4 بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی وجوہات سامنے آ گئیں، پولیس کے مطابق کاظم جواد کپڑے کے کاروبار میں بھاری خسارے سے پریشان تھا۔
گلشن مدینہ فیز ٹو کا رہائشی کاظم جواد سوتر منڈی میں کپڑے کا کاروبار کرتا تھا اور کاروبار میں خسارے سے پریشان تھا، قاتل کی دوسری بیوی فضا ساتھ والی گلی میں رہتی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق کاظم جواد نے وقوعہ سے قبل اپنی دوسری بیوی کو بچوں سمیت اپنی پہلی بیوی کے گھر بلایا اور دونوں بیویوں، بچوں کو قتل کرنے سے پہلے والدہ اور اپنے بھائی کو بہن کی طرف بھجوایا، اور گھریلو ملازمہ کو بھی اپنے گاؤں بھجوا دیا تھا۔
اس حوالے سے پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کاظم نے اپنی دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کرنے سے پہلے نیند کی گولیاں دیں اور بعد میں بیویوں اور بچوں کے سر میں گولیاں مار دیں، کاظم نے سب کو قتل کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ تمام افراد کی اجتماعی نماز جنازہ کے بعد غلام محمد آباد کے قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔
پولیس نے قاتل کاظم جواد کے بھائی احمد کی مدعیت میں چھ افراد کے قتل کا مقدمہ تھانہ نشاط آباد میں درج کیا، واقعہ گزشتہ رات پیش آیا تھا۔ مرنے والی خواتین میں امبرین اور فضا جبکہ بچوں میں یمنہ، عروج، روما اور موسیٰ شامل ہیں۔
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
امنگ: 4288665 0317
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
بات کرو: 5743344 0335
تسکین: 5267936 0332
روح: 3337664 0333
روزن: 22444 0800
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔