گورنمٹ کالج یونیورسٹی لاہور (جی سی یو) میں پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کے طلبا و طالبات کا کہنا ہے کہ انہوں نے کیمپس میں امریکی قونصلیٹ کے زیر اہتمام کنسرٹ کی تقریب منسوخ کرادی جس کے بعد انہیں انتظامیہ کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو (پی ایس سی) کے ایکس اکاؤنٹ پر متعدد ویڈیوز شیئر کی ہیں جس کے مطابق یونیورسٹی میں امریکی قونصلیٹ کے زیر اہتمام پرفارم کرنے والے بینڈ ’ریننگ جین‘ کے خلاف احتجاج ریلی نکالی اور انہیں یونیورسٹی کے نکل جانے پر مجبور کردیا گیا۔
پی ایس سی کے مطابق اس احتجاج کو فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی نسل کشی کے لیے امریکی فنڈنگ کے خلاف منظم کیا۔ پی ایس سی کے مطابق مذکورہ احتجاج کے بعد انہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے شدید دباؤ اور کریک ڈاؤن کا سامنا ہے۔
پی ایس سی کے مطابق احتجاجی شرکا سے اسٹامپ پیپر پر معافی مانگنے پر زور دیا جارہا ہے جبکہ طلبا اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں طلبا کے اسٹوڈنٹ کارڈز ضبط کر لیے گئے ہیں اور اب انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں طلبہ کی ریلی کا معاملہ
اس حوالے سے وائس چانسلر شازیہ بشیر نے کہا کہ طلبہ نے کنسرٹ کی بجائے ریلی نکالنے کا مطالبہ کیا اور ان کے مطالبے کو تسلیم کرکے ریلی نکالنے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ریلی نکالنے والے اسٹوڈنٹس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جبکہ طلبہ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔