**حکومت نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ممکنہ طور پر بڑی کمپنیوں کی عدم دلچسپی کے باعث بولیاں جمع کرانے میں 15 دن کی توسیع کردی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے اعلان کیا کہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اظہار دلچسپی جمع کرانے میں 3 مئی سے 18 مئی کی توسیع کردی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے لیے ای او آئی جمع کرانے میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔ حکومت کے مطابق اب تک 10 مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔
وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ تین مقامی ایئرلائنز بھی ممکنہ جماعتوں میں شامل ہیں اور پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کنسورشیم بنانا چاہتی ہیں۔
خیال رہے کہ مقامی میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے حکومت کی توقعات کو ٹھیس پہنچی ہے کیونکہ غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری میں عدم دلچسپی سامنے آئی ہے۔ مقامی نشریاتی ادارے کے مطابق خلیجی ممالک سے محض دو کمپنیوں نے پی آئی اے کی نجکاری میں سرمایہ کاری پر دلچسپی کا اظہار کیا۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اسٹیل ملز، پی آئی اے اور ڈسکوز (تقسیم کمپنیاں) معیشت پر بوجھ بن چکی ہیں۔ وزیر نجکاری نے کہا کہ تمام ایئر لائنز کا مشترکہ حصہ پی آئی اے سے کم ہے۔
پی آئی اے کے راستے جدہ، مدینہ، چین اور ہانگ کانگ ہیں۔ پی آئی اے لندن، واشنگٹن اور ٹورنٹو کے لیے براہ راست پروازیں چلاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے طیارے آنے کے بعد پی آئی اے منافع بخش ہو جائے گی۔
وزیر نجکاری نے یقین دلایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل 100 فیصد شفاف اور میڈیا کے لیے کھلا ہوگا۔