متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان ) نے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خلاف احتجاج کرنے پر غور شروع کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق ایک دن میں کئی وارداتیں ہوتی ہیں جن میں شہری بھی اپنی جان سے جاتے ہیں، سندھ سرکار اسٹریٹ کرائم روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان مرکزی احتجاج سے قبل علاقائی سطح پر بھی احتجاج ریکارڈ کروائے گی، احتجاج کس طرح کیا جائے گا، کہاں کہاں اور کب ہوگا اس کا فیصلہ ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت آئندہ اجلاس میں کرے گی۔
قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے ملاقات کی، وفد میں وفاقی وزیر، سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال شامل تھے۔
ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا ڈیڈ لاک ختم، صدر سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی جبکہ ملاقات میں سندھ خصوصا کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے ایم کیوایم وفد کو مسائل کے حل کے لیے بھرپورکردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
محسن نقوی نے کہا کہ آپ کے مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر پوری کوشش کریں گے، موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سب کو ذاتی اختلافات پس پشت ڈال کر وطن عزیز کا سوچنا ہے، سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے ہی ملک کے گھمبیر مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کرکے کراچی میں امن و امان کی بحالی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی درخواست کی تھی۔
ایم کیو ایم نے رینجرز کیلئے کراچی سمیت پورے سندھ میں پولیس کے اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا
وفد نے کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور اسٹریٹ کرائم میں لوگوں کی قیمتی جان و مال کے ضیاع پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔