Aaj Logo

شائع 02 مئ 2024 09:29pm

پی ٹی آئی کےمطالبات کوغلط نہیں کہوں گا، الیکشن نتائج پرمجھےبھی تحفظات ہیں، حسن مرتضی

منہ زبانی سیٹ نہیں دی جاتی اس کے لئے ہمیں ہرصورت عدالت اورٹربیونلزمیں جاناہوگا، حسن مرتضی ٰ کا پی ٹی آئی کو دو ٹوک پیغام کہا کہ تمام اداروں کوآئینی حدودمیں رہ کرکام کرناچاہئے۔ اگر کسی نے وائٹ پیپر جاری کیا ہے کہ ان کےساتھ نا انصا فی ہوئی ہے تو جناب ان کے ساتھ بلکہ زیادتی ہوئی ہو گی ہم نہیں کہتے کہ وہ ثلط کہہ رہے ہیں لیکن ان سب کے لئے الیکشن سےمتعلق شکایات کیلئےٹربیونلزموجودہیں تو ہیمیں وہاں کوشش کرنی ہو گی۔

پی پی رہنما نے آج نیوز کے پروگرام “ روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کےمطالبات کوغلط نہیں کہوں گا، کیا کسی کےکہنےپرمینڈیٹ مل سکتا ہے مینڈیٹ کیلئےمقرر راستہ اختیارکرناپڑےگا، الیکشن نتائج پرمجھےبھی تحفظات ہیں، الیکشن پرتمام جماعتوں کواعتراضات ہیں، اعتراض ہےتوقانونی راستہ اختیارکرناہوگا، ان کےمطالبات اورپٹیشنز میں فرق ہے مطالبات سےزیادہ کیسےمل سکتاہے؟سمجھ سےبالاہے۔

حسن مرتضی نے کہا کہ ہم کسی کو منہ زبانی سیٹ نہیں دی جاتی اس کے لئے ہمیں ہرصورت عدالت اورٹربیونلزمیں جاناہوگا، اداروں کوخراب ہم نےکیا،ٹھیک بھی ہمیں ہی کرناہے۔ ہم محب وطن ہیں،چاہتےہیں ملک آگےبڑھے ہم نہیں چاہتے کہ ملک بند گلی میں جائے۔ سیاسی کا کردار ہے کہ وہ راستے کھولے مزاکرات کے زریعے معاملات کو حل کرتا ہے ۔

حسن مرتضی کراچی میں بھی امن وامان کےحالات اچھےنہیں، کچےکےمعاملات صرف سندھ تک محدودنہیں کچےکےعلاقےپنجاب،بلوچستان اورسندھ میں ہیں، میرے حلقے سے لوگ اغوا ہوئے اور پنجاب سے ملے ہیں ، امن وامان کامسئلہ قومی مسئلہ ہے، ہم ڈائی انچ کی مسجد سے ہی باہر نہیں نکل رہے تو ان مسئلوں کو کیسے حل کریں گے، انتخابی دھاندلی سےزیادہ اہم عوامی مسائل کاحل ہے۔

آرمی چیف کے بیان پر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہر اداراہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرئے تو یہ اچھی بات ہے اس سے کسی کو اعتراض نہیں ہے۔ ہم خود یہی کہتے ہیں کہ کوئی اداراہ دوسروں کے معاملات میں مداخلت نہ کرئے ۔

کےپی میں دہشتگردی کے سوال پر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ دہشتگردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے ہمارے اتھ افغانستان کا بارڈر موجود ہے اور ماضی میں بھی ہم نے دیکھا ہے کہ اور کےپی نےدہشت گردی کی جنگ میں بڑی قربانیاں دیں۔ ایسی سلسلے میں علی امین گنڈا پور کور کمانڈر ہاؤس گئے تھے ہم نے اس ملاقات کو نہیں چھپایا تھا ہم نے اپنی پریس ریلیز اس لئے جاری نہیں کہ شاید آئی ایس پی آر ریلیز جاری نہ کرئے ۔ فاٹاکےانضمام کےبعدہماری ذمہ داریوں میں اضافہ ہوا ہے جبھی ہم نے مل بیٹھ کر بات کی ۔

آج نیوز کے پروگرام “ روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ہمیں دھاندلی سے 180نشستوں پرہرایا گیا ہے، مجھےنہیں لگتاکہ حکومت اتحادزیادہ چلےگا۔

الیکشن پر ہونے والے تمام جماعتوں کے رہنما ؤں کی شکایت سوال پر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اگر آپ جمہوریت کی بات کر رہے ہیں تو جمہوریت میں سڑکوں پرنکلنےسےگھبرانانہیں چاہئے، ہم سڑکوں پرنکلناہوگا،اسمبلی میں بھی آوازاٹھائیں گے، عوام کو نکلنا ہوگا ،میرے ساتھ خو ہوا کہ میں رات میں جیتا،صبح ہوتے ہی میں ہار گیا۔ امیر مقام 20 ہزار ووٹ سے ہار گیا لیکن اس کو بعد میں جتوا دیا گیا۔ الیکشن مزاق بن گیا ہے بچوں کا وہ کھیل ہے کہ آؤٹ ہونے پر کہہ دیا جائے کہ میں آوٹ نہیں ہوا۔ ریفارمز منتخب لوگ لا سکتے ہیں ، شہباز شریف کے ارد گرد لوگوں کو بیٹھا دیا گیااب آگے دیکھیں کہ ہوتا کیا ہے۔

آرمی چیف کے بیان پر لیگی رہنما اسامہ سرور نے کہا کہ یہ بیان تمام جماعتوں کے لئے تھا کہ آپ کوبھی اپنی حدودمیں رہناہوگا، سیاسی جماعتوں کوایک میزپربیٹھ کر ہمیں خود فیصلےکرناہوں گے۔

اسامہ سرور نے کہا کہ وائٹ پیپر 2018اور2013میں بھی آیاتھا،ہارنےوالی جماعت اپنی مرضی کا وائٹ پیپرجاری کرتی ہے،اگر آپ ملک کے ساتھ سنجیدہ ہیں تو آپکو مل بیٹھ کر بات کرنی ہوگی سڑکوں پررہنےسےملک کی ترقی نہیں ہوسکتی۔

لیگی رہنما کا اسامہ سرور نے کہا کہ سڑکوں پرفیصلے ہوناہوتےتوپہلےبھی سڑکوں پرفیصلےہوتے، صرف ان کےساتھ عوام ہیں تودوسروں کےساتھ بھی عوام ہیں اگر ان کو تحفظات ہیں تو ہمیں بھی کے پی الیکشن پر تحفظات ہیں ۔پڑھی لکھیں قومیں ایسے روڈوں لڑائیاں نہیں کرتیں ہیں ، انہوں نے9مئی کےواقعات سےکچھ نہیں سیکھا، ہمیں لڑائی جھگڑےکی سیاست نہیں کرناچاہئے۔

Read Comments