سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کرتے ہوئے جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا، آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔
جنوبی وزیرستان کے سیشن جج ٹانک سے اغوا، آئی جی اور اعلیٰ صوبائی حکام ہائیکورٹ طلب
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے جانے والے دہشت گردوں کی شناخت عظمت عرف عظمتی، کرامت عرف ہنزلہ اور ریحان کے نام سے ہوئی۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق مارے گئے دہشت گرد علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے، جن میں ضلع جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا حالیہ اغواء بھی شامل ہے۔
ٹانک سے اغوا سیشن جج ویڈیو سامنے آنے کے بعد بازیاب
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر 27 اپریل کو اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گئے تھے جب کہ اغوا کاروں نے سیکیورٹی گارڈ کو رہا کر کے جج کی گاڑی کو نذر آتش کردیا تھا۔
سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی، 7 دہشتگرد ہلاک
بعد ازاں وہ 29 اپریل کو بازیاب ہوکر خود ہی گھر پہنچ گئے تھے جس کی تصدیق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے بھی کی تھی۔