پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف نہ لینے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواستوں پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار فاروق آفریدی ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ تفصیلی فیصلہ بھی آگیا اور 14 دن بھی پورے ہو گئے ہیں لیکن منتخب ممبران سے حلف نہیں لیا گیا جس پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ تفصیلی فیصلے کے بعد حلف کیوں نہیں لیا گیا؟ تفصیلی فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ 14 دن میں ممبران سے حلف لیا جائے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف لینے کا حکم
جس پرعدالت نے وزیراعلیٰ اور اسپیکر صوبائی اسمبلی کو نوٹس جاری کردیا اور نظر ثانی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلیں۔
وکیل سپیکر صوبائی اسمبلی علی عظیم آفریدی ایڈوکیٹ نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے ہم متاثر ہوئے ہیں، اسپیکر خود سے اسمبلی اجلاس نہیں بلاسکتا۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ اسپیکر وزیر اعلیٰ سے براہ راست کمیونیکیشن نہیں کرسکتا بلکہ سیکرٹری اسمبلی کے ذریعے رابطہ کرے گا۔
مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کا کیس: اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو نوٹس جاری، جواب طلب
جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی بلکل نہیں کرسکتا لیکن تفصیلی فیصلے سے ہم متاثر ہوئے ہیں۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ بولے اگلی سماعت پر سب کو سنیں گے اس میں فریقین کو نوٹس کرتے ہیں، جس پر عدالت نے نظر ثانی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں خارج کردیںیاد رہے کہ درخواستیں افشاں حسین اور ایمن جلیل کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔