چیف الیکشن کمشنرکی تقرری لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پرسرکاری وکیل سےدرخواست سےمتعلق جواب طلب کرلی اور سماعت سماعت 6 اپریل تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس نےایڈووکیٹ طالب میکن کی درخواست پرسماعت کی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، ایسی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائرہونی چاہیے۔
جبکہ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنرکی تقرری بغیر اشتہار کےہوئی تھی، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سیاسی بنیادوں کےتحت ہوئی۔
درخواستگزار کے مطابق ریٹائرڈ افسرکوتعینات کرنا ملک،قوم کےساتھ زیادتی ہے۔ انہوں استدعا کی کہ عدالت سکندرسلطان راجہ کی تقرری کوغیرقانونی قراردے۔