لاہور میں کانسٹیبل غلام رسول کے قتل کی ایف آئی آر مقتول کے بیٹے مستنصر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مندرجات کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے اپنے آقاؤں کے احکام کی تعمیل کرتے ہوئے غلام رسول کو قتل کیا۔
کانسٹیبل کے قتل کیس میں پولیس نے مدعی بننے کی بجائے بیٹے کو مدعی بنادیا۔ مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ غلام رسول کو پولیس اہلکاروں پر حالیہ حملوں کی طرز پر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ موٹر سائیکل سوار حملہ آور کی فائرنگ سے راہ گیر اکبر بھی زخمی ہوا تھا۔ حملہ آور نے جامنی رنگ کی شرٹ پہن رکھی تھی۔ قرائن اور شوہد سے اندازہ ہوتا ہے کہ غلام رسول کو گھات لگاکر نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کانسٹیبل کو شہید کرنے والے مشکوک شخص کی تصویر سامنے آگئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوور کی یہ تصویر سیف سٹی کیمرے کی مدد سے لی گئی ہے اور انہیں شک ہے کہ یہ شخص حملہ آوور ہوسکتا ہے۔