سندھ ایپکس کمیٹی کا 31 واں ہنگامی اجلاس آج ہوا، جس میں صوبے کے امن و مان کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور صوبائی حکام سمیت کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جرنل بابرافتخار اور ڈی جی رینجرز نے بھی شرکت کی۔
آئی جی سندھ، کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی۔
دوران اجلاس وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ اجلاس گزشتہ ایپکس کمیٹی کا تسلسل ہے، صدرِ پاکستان نے امن و امان پر کل وزیراعلیٰ ہاؤس میں اہم اجلاس کیا، صدر نے کچے میں ڈاکوؤں کے سہولتکاروں کو بھی گرفت میں لانے کی ہدایت کی، اور منشیات کے خلاف آپریشن کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ صدرِ پاکستان نے زمینوں پر قبضوں کو ناقابل برداشت قرار دیا، سندھ حکومت صدرِ مملکت کے احکامات پر مکمل عمل کرے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت صوبے میں امن و امان کی بحالی کیلئے سخت اقدامات کررہی ہے، اسٹریٹ کرائم اور اغوا برائے تاوان کے خلاف جامع حکمت عملی بنائی ہے، ان تمام محرکات پر کام ہو رہا ہے جو اسٹریٹ کرائم اور اغوا برائے تاوان کےاسباب ہیں، سندھ حکومت ڈرگ مافیا اور اسمنگلنگ کے خلاف بھی بھرپور کام کر رہی ہے۔
کسی صورت زمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں دوں گا، صدر آصف زرداری
اجلاس میں شریک صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منشیات کے کاروبار میں ایک نائیجیرین کو گرفتار کیا ہے، حیدرآباد میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں تین منشیات فروش مارے گئے، منشیات کے کاروبار میں ملوث لوگوں کے خلاف 164 مقدمات درج کئے گئے جن میں 166 گرفتاریاں ہوئی ہیں، منشیات فروشوں سے 27 گاڑیاں اور 22 موٹر سائیکلز برآمد کی گئی ہیں، چار کلو ہیروئن اور 1200 کلو بھنگ بھی برآمد کی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکولوں پر نظر رکھی جائے گی تاکہ منشیات سے بچوں کو محفوظ رکھ سکیں، منشیات کےعادی افراد کی بحالی کیلئے ادارے قائم کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ایکسائیز اینڈ نارکوٹکس کو دیگر صوبوں اور اداروں کے ساتھ مل کر آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جس پر شرجیل میمن نے بتایا کہ ہم وفاقی وزیر داخلہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اس موقع پر کور کمانڈر کراچی کا کہنا تھا کہ منشیات کے خلاف آپریشن میں سندھ حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی۔