آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ 9 اپریل کے بعد سے معاملات سنبھل نہیں رہے جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا مسائل حل نہیں ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر سنجیدگی سے غور کرے ، سیاسی جماعتیں سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرتی ہیں، اس حکومت کو ہم جائز حکومت نہیں مانتے ، ہم انہیں فارم 47 کی حکومت سمجھتے ہیں لیکن مذاکرات انہیں سے ہونے ہیں لیکن بات چیت کی منظوری تو بانی پی ٹی آئی دیں گے۔
ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دینے کے جواب میں پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ رانا صاحب نکات سامنے لائیں، پی ٹی آئی کور کمیٹی غور کرے اور بانی پی ٹی آئی منظوری دیں تو معاملہ حل ہوسکتا ہے لیکن کیا کیا حکومت مینڈیٹ کی واپسی پر راضی ہوگی۔۔ہماری جانب سے تو بات چیت کی منظوری اڈیالہ سے آئے گی لیکن ان کی منظوری کہاں سے آئے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میڈیٹ کی واپسی کا روڈ میپ ہونا چاہئے، کیا حکومت مینڈیٹ کی واپسی پر راضی ہے۔