تندورچی نے روٹی کے سیاسی بیانیہ اورمعاشی پنڈتوں کو مات دے دی۔ دس روپے کی روٹی صرف عبدالرحمان کے تندورسے ملتی ہے۔ مہنگائی کے اس دورمیں مناسب وزن کی دس روپے کی روٹی محدود آمدن والے طبقہ کیلئے ریلیف کا جھونکا ثابت ہورہی ہے
نہ کسی صوبے کا وزیراعلی ہے۔ نہ ہی کسی عوامی عہدے پربراجمان لیکن اس کے تندور سے ریلیف کے جھونکے نکل رہے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس سے کم و بیش 4 کلومیٹرکے فاصلے پر وفاقی دارلحکومت کے بلیو ایریا میں آپ کو ملے گی عبدالرحمان کے تندورسے صرف دس روپے کی روٹی ملتی ہے۔
ماضی کی ہو یا موجودہ حکومت معاشی پنڈت ہوں یا پھرتاجر برادری کہلانے والے ہر کوئی مہنگائی میں ریلیف کی سدا لگاتا رہا لیکن عبدالرحمان نے اس تندورسے دی سب کو مات دے دی۔
محدود آمدن والے اس کے گاہک بھی عبدالرحمان سے بہت خوش ہیں کہتے ہیں موجودہ حالات میں اس سے بہترین ریلیف ہم نے نہیں دیکھا ۔۔
حالیہ ہی نہیں بلکہ ماضی میں بھی زندگی کے لازم جزو روٹی کو سیاسی بیانیہ بنایا جاتا ہے لیکن عبدالرحمان کے تندور نے اسے حقیقت کا روپ دیا ہے۔