دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت میں شکایت کنندہ خاورمانیکا نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
مزیدپڑھیں: عمران خان، بشری بی بی اور خاور مانیکا کے درمیان عدالت میں تلخ کلامی
دوران سماعت شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ عدت نکاح کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند ہی کر رہے ہیں۔
دوران سماعت خاور مانیکا نےکہا کہ میری درخواست ہے میرا کیس کسی اور عدالت میں منتقل کیا جائے۔
جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ عدالت کسی کی ہمدردی میں چلے گی، میری پوری زندگی میں یہ پہلا کیس ہے کہ کوئی مجھ پر عدم اعتماد کررہا ہے۔
اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ ٹرائل کی سماعتوں میں یکم جنوری کا نکاح نامہ سامنے آیا ہے جبکہ اس سے قبل یکم جنوری کے نکاح سے انکار کیا جاتا رہا۔
جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکیس دیے کہ آپ نے اور میں نے قبر میں جانا ہے ، میری حد تک آپ بتا دیں کہ کیا مسئلہ ہے۔
خاورمانیکا نےکہا کہ پورے خاندان میں مشہور ہے کہ جج صاحب ملزمان کو بری کردیں گے۔ جس پر پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ ایک جملے پر کیس ٹرانسفر کرنے کا کہنا توہین عدالت میں آتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس بابر ستار نے عدم اعتماد کی درخواست پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ جس کے بعد پی ٹی آئی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
بعدازاں جج شاہ رخ ارجمند نے عدم اعتماد کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے متفرق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خاور مانیکا کی عدم اعتماد اور کیس دوسری جگہ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت 8 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے گئے تو کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔