علیحدگی پسند تنظیم خالصتان کے حق میں نعرے لگنے پر بھارت نے کینیڈین سفارتکار کو سمن جاری کر دیا ہے، جبکہ شدید تشویش کا بھی اظہار کر دیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے جاری کیے جارے کیے جانے والے بیان کے مطابق کینیڈین سفارتکار سے اس حوالے سے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے، ساتھ ہی اس عمل پر شدید تشویش کا ابھی اظہار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس قسم کے عمل کی اجازت دینے پر احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے بھارتی میڈیا کے مطابق پیر کے روز کینیڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزیر خارجہ کی جانب سے ایک تقریب میں جہاں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو بھی موجود تھے اور خالصتان کے نعرے لگائے جا رہے تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے اسی عمل کے خلاف کینیڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کو سمن جاری کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جبکہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے اس عمل پر شدید تشویش اور احتجاج بھی ریکارڈ کرایا گیا ہے۔
اپنے بیان میں بھارتی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس سے ایک بار پھر واضح ہوتا ہے کہ کینیڈا میں علیحدگی پسندی، انتہا پسندی اور تشدد کو جو سیاسی جگہ دی گئی ہے۔ ان کے مسلسل تاثرات نہ صرف ہندوستان-کینیڈا تعلقات کو متاثر کرتے ہیں بلکہ کینیڈا میں تشدد اور جرائم کے ماحول کو اس کے اپنے شہریوں کو نقصان پہنچانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل 28 اپریل کو خالصہ ڈے کے موقع پر کینیڈین وزیراعظم نے تقریب میں شرکت کی تھی جہاں پر پرو خالصتان تحریک کے نعرے سنے جا سکتے تھے۔
تقریب میں جسٹن ٹروڈو پنجابی بولتے رہے اور انہوں نے سکھوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی ”آزادی“ کا تحفظ کریں گے۔