آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے1.1ارب ڈالرز کی منظوری دینے کے بعد اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق پاکستان نے تین ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی پروگرام کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان نے مہنگائی اور حکومتی اخراجات پر قابو پایا، حکومتی اخراجات پر قابو پانے سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رکھنے کا ہدف حاصل کیا گیا، پاکستان نے گردشی قرضے کنٹرول کیے ہیں۔
عالمی ادارے نے مستقبل میں درکار اصلاحات کی بھی نشاندہی کی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہملکی وبیرونی عدم توازن دورکرنےکیلئے پاکستان کو مالی مددفراہم کی،پاکستان نےمالیاتی پالیسی پرعمل پیراہوکرمہنگائی پر قابو پایا ،حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات پر توجہ دی ،پروگرام کےدوران میکرو اکنامک حالات میں بہتری آئی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہرواں مالی سال پاکستانی معیشت میں2فیصد شرح نمو متوقع یے، رواں مالی سال کےاختتام تک مہنگائی20فیصدتک آنےکی توقع ہے۔
عالمی ادارے کے مطابقاسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر 8 ارب ڈالر ہوگئے ،توانائی کےشعبےمیں گردشی قرضے کم کرنے میں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نےکرداراداکیا،وصولی میں اضافےسےگردشی قرضوں کوکم کیا گیا۔
آئی ایم ایف نے کہا کہتوانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہیں،نادار طبقے کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے،انسداد بدعنوانی کےاداروں کو مضبوط بنانا ہوگا۔