برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ٹِم لوٹن نے کہا ہے کہ اُنہیں 8 اپریل کو افریقی ملک جبوتی سے محض اس لیے نکال دیا گیا تھا کہ چینی حکومت نے ان پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
ٹِم لوٹن نے سنکیانگ میں بنیادی حقوق کی صورتِ حال پر شدید تنقید کی تھی جس کی پاداش میں اُن سمیت برطانوی پارلیمنٹ کے سات ارکان پر ساڑھے تین سال قبل چینی حکومت نے پابندیاں عائد کی تھیں۔
ٹِم لوٹن 24 گھنٹے کے لیے جبوتی پہنچے تھے تاہم ساتھ گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد انہیں واپس بھیج دیا گیا۔
برطانیہ میں چینی سفارت خانے ٹِم لوٹن کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے خلاف کارروائی میں چین کا کوئی کردار نہیں۔ یہ دعوے چین اور برطانیہ کے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔
جبوتی افریقا کا سب سے چھوٹا ملک ہے جہاں چین کے بہت بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ چین نے وہاں ایک جدید اسٹیڈیم اور ایک شاندار اسپتال بنوایا ہے۔ علاوہ ازیں ایک ارب ڈالر کی لاگت سے اسپیس پورٹ بھی تعمیر کروائی گئی ہے۔ جبوتی میں چینی بحریہ کا اڈا بھی قائم ہے جس میں 2 ہزار فوجی تعینات ہیں۔