پی ٹی آئی رہنماؤں نے پشاور ہائیکورٹ میں مبینہ دھاندلی کے خلاف انوکھا احتجاج کیا ۔ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر، آر او پی کے 82 اویس خان کی تصاویر پاوں تلے روند دیں۔ جبکہ سٹی کونسل پشاور میں ہنگامہ آرائی ہوئی بلدیاتی نمائندوں نے دفاترکی تالہ بندی کردی۔
پی ٹی آئی رہنما اور کارکن ڈپٹی کمشنر اور آر او کی تصاویر لے کر پشاور ہائیکورٹ پہنچے اور مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوارن ڈپٹی کمشنر پشاور آفاق وزیر، آر او پی کے 82 اویس خان کی تصاویر پاوں تلے روند دیں۔
خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کا احتجاج، عوام کو شدید پریشانی کا سامنا
پی ٹی آئی رہنماوں کا کہنا تھا کہ آٹھ اور نو فروری کے مدعی ڈپٹی کمشنر اور آر آوز پشاور کے عوام کے مجرم ہیں۔ہمارے الیکشن ایجنٹس کو الیکشن کمیشن آفس داخلے کی اجازت نہ دینے والوں کے خلاف جہدوجہد جاری ہے دھاندلی میں ملوث سرکاری افسران کو ملازمت سے نکالیں گے۔
دوسری جانب سٹی کونسل کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، فنڈز کی عدم دستیابی کے خلاف بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کیا، بلدیاتی نمائندوں نے دفاتر کی تالہ بندی کردی، منتخب بلدیاتی نمائندوں نے مئیر آفس کو بھی تالہ لگا دیا۔
پی ٹی آئی کا احتجاج: کئی خواتین گرفتاری کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل، سلمان اکرم راجہ بھی گرفتار
ڈسٹرکٹ کونسل اجلاس میں فیصلے کے بعد دفاتر مظاہرین نے دفاتر کی طرف رخ کر لیا، بلدیاتی نمائندے کا کہنا تھا کہ افسران اپنے لئے پیسے منظور کرتے ہیں لیکن ہمارے لئے فنڈز نہیں جس پر ہم ڈی جی میٹرو پولیٹن اور دیگر دفاتر بند کررہے ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں نے ملازمین کو دفاتر سے نکال کر تالے لگا دیئے۔