کینیڈا میں خالصہ ڈے کی تقریب میں کینڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے سامنے سکھوں نے خالصتان کی آزادی کے نعرے لگا دیئے۔ تقریب میں جسٹن ٹروڈو پنجابی بولتے رہے اور انہوں نے سکھوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی ”آزادی“ کا تحفظ کریں گے۔
کینیڈین وزیراعظم کے اس بیان اور خالصتان کے حق میں نعرے لگنے پر بھارتی ذرائع ابلاغ میں شور مچ گیا ہے۔
جسٹس ٹروڈو نے کہا ہے کہ ملک بھر میں آباد آٹھ لاکھ سے زائد سکھوں کے حقوق کے تحفظ میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ سکھوں کی اقدار کینیڈا کی اقدار ہیں۔ ملک بھر میں سکھوں کے گردواروں اور کمیونٹی سینٹرز کو زیادہ سے زیادہ سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔ اتوار کو خالصہ ڈے کی تقریب کے دوران خالصتان کے نعرے بھی بلند کیے گئے۔
کینیڈین وزیر اعظم نے سِکھوں کو یقین دلایا کہ کینیڈین حکومت ہر طرح کے امتیاز کے خلاف ان کے تمام حقوق اور آزادیوں کو ہر حال میں تحفظ فراہم کرے گی۔
خالصہ ڈے کی تقریب میں کنزرویٹیو لیڈر پیئرے پوئلیویئر، نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر جگمیت سنگھ اور ٹورونٹو کی میئر اولیویا چو نے بھی شرکت کی۔
خالصہ ڈے بیساکھی کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ سِکھوں کے نئے سال کا جشن ہے۔ لیکن بھارت میں خالصتان تحریک شروع ہونے کے بعد اس دن کی ایک اضافی اہمیت بھی پیدا ہوگئی ہے۔
تقریب میں خالصتان کے نعرے اس وقت لگائے گئے جب جسٹن ٹروڈو خطاب کے لیے ڈائس کی طرف جارہے تھے۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ کینیڈا کی اصل طاقت تنوع میں ہے۔ ہم اپنے اختلافات کے باوجود نہیں بلکہ اُن کی بدولت مضبوط ہیں۔ اختلافات اور تنوع کے باوصف ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ سِکھوں کی اقدار کینیڈا کی اقدار ہیں۔
جسٹن ٹروڈو نے سِکھوں کو یقین دلایا کہ ان کے حقِ عبادت کی راہ میں کوئی بھی دیوار حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے تقریر کے آخر میں سِکھوں کو بیساکھی کی مبارک باد دیتے ہوئے ”واہے گرو جی کا خالصہ“ اور ”واہے گروجی کی فتح“ کا نعرہ بھی لگایا۔