روس کی ایک سابقہ خاتون جاسوس نے اپنے ٹارگٹ کو بہکانے اور انہیں پھانسنے کے طریقوں کا انکشاف کیا ہے۔
عالیہ روزا نامی مبینہ روسی جاسوس نے اپنے ماضی کے بارے میں بات کی اور اپنی ’’تربیت، تکنیک، اہداف اور مشن‘‘ کے بارے میں بتایا۔
فاکس نیوز ڈیجیٹل کو دئے گئے ایک انٹرویو میں عالیہ روز نے بتایا کہ وہ کس طرح اپنے نوجوان بیٹے کے ساتھ ماسکو سے بھاگیں کیونکہ وہ اسے ایک بہتر زندگی دینا چاہتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میری زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ماں بننا ہے۔ میں اس کا تجربہ کرنا چاہتی تھی۔ میں ایک خاندان بنانا چاہتی تھی۔ میں بچے پیدا کرنا چاہتی تھی اور مجھے ایسا کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ اور پھر مجھے احساس ہوا، کہ میں صرف جی رہی ہوں۔ میں اپنی زندگی کسی ایسی چیز کے لیے قربان نہیں کرنا چاہتی جس پر میں اب یقین نہیں کرتی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب میں نے فرار ہونے کے امکانات تلاش کیے‘۔
سابق جاسوس نے اپنے خاندان کے بارے میں بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ سوویت یونین میں ایک اعلیٰ عہدے پر فائز فوجی افسر کے قازق تاتار خاندان میں پیدا ہوئی تھیں اور ان کے والد ایک اعلیٰ عہدے پر فائز افسر ہیں۔ وہ اعلیٰ افسران کے بچوں کے لیے ایک خصوصی سرکاری پروگرام میں شامل تھیں۔
خواتین کیسی پروفائل پکچر والے مردوں کو پسند کرتی ہیں؟
اگرچہ وہ فیشن ڈیزائننگ میں اپنا کیریئر بنانا چاہتی تھیں، لیکن ان کے والد نے کہا کہ ان کے پاس خصوصی سرکاری پروگرام میں شرکت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ انہیں بہت کم عمری سے ہی مارشل آرٹس اور دیگر سخت جسمانی سرگرمیوں جیسی چیزیں سکھائی گئیں۔
اٹھارہ سال کی عمر میں انہیں ایک جنسی پروگرام کا حصہ بنایا گیا۔ انہیں 350 طالب علموں کے ایک پول میں سے منتخب کیا گیا تھا تاکہ وہ روسی خفیہ ایجنسی ”کے جی بی“ کے سابق ماہر نفسیات اور اعلیٰ عہدے داروں کے تیار کردہ ایک انتہائی خفیہ پروگرام میں حصہ لے سکیں۔
خواتین کونسی خصوصیات والے مردوں میں دلچسپی لیتی ہیں؟
روزا نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ صرف جنسی تعلق نہیں اس سے بہت آگے ہے۔ یہ سب مواصلات کے فن کے بارے میں ہے۔ ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ کس طرح کپڑے پہننا ہے، میک اپ کیسے کرنا ہے، اپنے آپ کو کیسے پیش کرنا ہے، اپنے اہداف کے ساتھ کیسے بات کرنی ہے، اور اپنے اہداف کو آپ پر اعتماد اور آپ پر بھروسہ کرنے کا طریقہ سکھایا جاتا ہے۔ … یہ لوگوں کی، مجرموں کی، مردوں کی نفسیات کے بارے میں ہے۔ … یہ مردوں کے نقطہ نظر کو سمجھنے کے بارے میں ہے کہ وہ حقیقت میں کیا چاہتے ہیں‘۔
عورت کا چکر بابو بھیا، بہاولپور میں خواتین کا ”ہنی ٹریپ گینگ“ سرگرم
انہوں نے کہا کہ ’جب آپ کسی کو بہکاتی ہیں، تو یہ بہت ہی آسان ہے جیسے کہ اچھی تعریفوں سے شروع کرنا، مثلاً مجھے آپ کی جیکٹ پسند ہے۔‘
روزا نے کہا کہ ’یہ اس لمحے سے مطابقت رہھتے ہوئے کچھ خاص اور مناسب ہونا چاہئے۔ اس سے لوگ آپ کی طرف متوجہ ہوں گے۔ وہ آپ کو پسند کرنے لگیں گے۔ اور جب آپ جان لیں گے کہ بات چیت کی شرعوتا کیسے کی جائے تو لوگ آپ کے لیے بہت کھلے ہو جائیں گے۔ وہ بہت دوستانہ ہو جائیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ سیکھتے ہیں کہ معاشرے میں شائستہ، دوستانہ، اور عزت دار کیسے بننا ہے۔ اور اس کیلئے جنسی تکنیک موجود ہیں، یہ آپ کے ہدف کو آپ کے جنون میں مبتلا کردیتی ہیں۔ یہ بالکل مختلف کھیل ہے‘۔
خواتین مردوں میں سب سے پہلے کونسی 10 چیزیں نوٹ کرتی ہیں
انہوں نے کہا کہ کم تنخواہ کے باوجود وہ اپنی حب الوطنی کی وجہ سے یہ کام کرتی رہیں اور ’’کسی کی جان بچانے والے ہیرو کی طرح محسوس کرتی تھیں‘۔
روزا کہتی ہیں کہ ’جب میں نے کسی کی جان بچائی تو مجھے اس بارے میں اچھا لگا۔ لیکن میں نے کبھی اپنے آپ سے یہ نہیں پوچھا کہ میں ایک ایسے جسم میں کیسا محسوس کرتی ہوں جس کی بے ڈھنگے مردوں کے ذریعہ مسلسل بدسلوکی اور عصمت دری کی جاتی ہے‘۔
بڑی عمر کی خواتین کے لیے ٹاپ ٹرینڈ ہیئر اسٹائل
انہوں نے روسی حکومت کی طرف سے خود کو ’’استعمال شدہ‘‘ محسوس کیا اور بعد میں محسوس کیا کہ وہ ’’ماسٹر مینیوپلیٹر‘‘ کے طور پر ’’برین واش‘‘ کی گئی ہیں۔’
انہوں نے کہا کہ ’میں نے ان تمام دیگر خواتین ایجنٹس کو دیکھا جو ایک خاص عمر کو پہنچ گئی تھیں، جیسے 56 سال، وہ بہت اداس تھیں، تنہا تھیں۔ انہیں نجی زندگی گزارنے کی اجازت نہیں تھی۔ وہ فیملی نہیں رکھ سکتی تھیں، میں اپنے ساتھ ایسا نہیں ہونے دے سکتی تھی‘۔
روزا ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے روس واپس نہیں گئی ہیں، اور انہوں نے ایک نیا نام اپنا لیا ہے۔ اب وہ اپنی خود اعتمادی کو بڑھانے کی خواہشمند خواتین کو لالچ کی ٹپس سکھاتی ہیں اور انسٹاگرام پر ان کے دس لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔