Aaj Logo

شائع 28 اپريل 2024 02:12pm

ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر کی دستی گھڑی 12 لاکھ ڈالر میں نیلام

تفریحی جہاز ٹائی ٹینک 14 اپریل 1912 کو رات گیار بج کر 40 منٹ پر ایک برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد ڈوب گیا تھا۔ ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر جان جیکب ایسٹر کی سونے کی دستی گھڑی 12 لاکھ ڈالر میں نیلام ہوئی ہے جو ٹائی ٹینک کے نوادر کی نیلامی میں ریکارڈ ہے۔

نیلامی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ آج تک ٹائی ٹینک سے تعلق رکھنے والے نوادر کی نیلامی کے دوران کسی بھی چیز کو اتنی قمیت آج تک نہیں ملی۔ یہ دستی گھڑی جان جیکب ایسٹر کی جیب سے ملی تھی۔

یہ دستی گھڑی ایسٹر کے بیٹے ونسنٹ نے اپنے والد کے ایگزیکٹیو سیکریٹری کے بیٹے ولیم ڈابن کو دی تھی۔

سونے کے کیس والی یہ دستی گھڑی ہفتے کو امریکا میں ہنری ایلڈرج اینڈ سن (ڈیوائزز، وِلٹشائر) نے نیلام کی۔ 47 سالہ جان جیکب ایسٹر ڈوب گیا تھا جبکہ اس کی بیوی میڈیلین ایک لائف بوٹ پر سوار ہونے کی بدولت بچ گئی تھی۔

جان جیکب ایسٹر کی لاش بحرِ اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی غرقابی کے 7 دن بعد ملی تھی۔ 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی جملہ املاک کے ساتھ جان جیکب ایسٹر اُس وقت کے دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے تھا۔

اس سے قبل ٹائی ٹینک سے ملنے والا ایک وائلن 11 لاکھ ڈالر میں نیلام ہوا تھا۔ ٹائی ٹینک کی غرقابی کے وقت یہ وائلن بجایا جارہا تھا۔ 2013 میں اس وائلن کو بھی ہنری ایلڈرج اینڈ سن ہی نے نیلام کیا تھا۔ ہفتے کو دستی گھڑی کے ساتھ اِس وائلن کا کیس بھی 3 لاکھ 60 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا۔

ہنری ایلڈرج اینڈ سن نے ایک بیان میں کہا کہ ٹائی ٹینک کے نوادر کو ملنے والی قیمت واقعی حیرت انگیز ہے اور اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 112 سال گزرنے پر بھی ٹائی ٹینک کا ذکر ختم تو کیا ہوگا، کم بھی نہیں ہو رہا۔ آج بھی لوگ اس جہاز کے بارے میں باتیں کرتے ہیں اور قصے سننا چاہتے ہیں۔

Read Comments