غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 32 فلسطینی شہید اور انہتر زخمی ہوگئے، امریکا سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے جاری ہے، احتجاج پر 600 سے زائد طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا، اسرائیل میں ایک بار پھر وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج ہوا، حماس نے مخصوص تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کردی۔
غزہ میں اسرائیل کی و حشیانہ بمباری جاری ہے، فضائی حملے میں مزید 12 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق وسطی غزہ میں النصیرات اور البریج کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 4 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ رفاہ میں ایک گھر پر حملے سے بچوں سمیت 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے 32 فلسطینیوں کو شہید اور 69 کو زخمی کردیا، شہداء کی مجموعی تعداد 34 ہزار 338 ہوگئی جبکہ 77 ہزار 437 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کےحق میں مظاہروں میں شدت، مزید 100 طلبہ گرفتار
امریکا سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا میں طلبہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور غزہ جنگ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی جامعات میں بھی احتجاج جاری ہے، کولمبیا یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے قائم کیے گئے احتجاجی کیمپ کا آج 11 واں روز ہے، اس کے علاوہ جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں بھی احتجاجی کیمپ لگا دیا گیا۔
امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج پر 600 سے زائد طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے، کئی جامعات میں طلبہ کو معطل کرنے کی دھمکیاں دے دی گئیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے امریکا میں پُرامن مظاہرین کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیل میں ایک بار پھر وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج ہوا، مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
امریکہ نے اسرائیل کی اہم ترین بٹالین پر پابندی کا فیصلہ کرلیا
عرب میڈیا کے مطابق تل ابیب میں ہزاروں مظاہرین نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لیے معاہدہ کرنے کا اور اسرائیل میں فوری طور پر نئے انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہو جائے تو رفح آپریشن ٹل سکتا ہے، یرغمالیوں کی رہائی ہماری ترجیح ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حماس نے مخصوص تعداد میں یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
اس سے پہلے اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہو جائے تو رفح آپریشن ٹل سکتا ہے کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی ہماری ترجیح ہے۔
امریکی یونیورسٹیوں میں مظاہرے ختم نہ ہونے پر اسرائیلی وزیراعظم چیخ اٹھے
اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کو دھمکی دی تھی کہ یرغمالیوں کی رہائی کی ڈیل قبول نہ کی تو رفح پر چڑھائی کردیں گے۔
حماس نے سیز فائر معاہدے کے لیے اسرائیلی حکام کی جانب سے جواب موصول ہونے کی بھی تصدیق کر دی ہے۔
ادھر حماس نے7 اکتوبرکویرغمال بنائے گئے 2 یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کردی، جس میں 2 اسرائیلی یرغمالیوں کو دکھایا گیا ہے، ویڈیو میں نظر آنے والا ایک یرغمالی کیتھ سیموئل سیگل اسرائیلی نژاد امریکی ہے۔
ویڈیو میں 64 سالہ کیتھ سیگل اور 47 سالہ عمری میران اپنے گھروں کو محبت کا پیغام بھیج رہے ہیں اور رہائی کے لیے کہہ رہے ہیں۔
امریکا کے آزاد خیال یہودی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکی عوام کی عقل و دانش کی توہین نہ کریں۔
اپنے ویڈیو بیان میں سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ یہود دشمنی کے نعرے کی آڑ میں متعصبانہ اقدامات پر پردا نہیں ڈالا جا سکتا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے بدھ کے روز امریکا بھر میں جاری احتجاج کو یہود دشمن قرار دیا تھا۔
برنی سینڈرز نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی مالی اور فوجی امداد بند کرے۔