لاہور میں ”عوام کا مینڈیٹ: جنوبی ایشیاء میں شہری حقوق کا تحفظ“ کے عنوان سے جاری پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوران جرمن سفیر نے اپنی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی کو جھڑک دیا۔
پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کہ ایک شخص نے اچانک فلسطین میں جاری مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بلند آواز میں کہا کہ ’معاف کیجئے، جناب سفیر، میں اس دیدہ دلیری پر حیرت میں مبتلا ہوں کہ آپ یہاں شہری حقوق کی بات کرنے آئے ہیں جب کہ آپ کا ملک فلسطینیوں کے حقوق کی بات کرنے والوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کر رہا ہے‘۔
امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کےحق میں مظاہروں میں شدت، مزید 100 طلبہ گرفتار
واضح رہے کہ اکتوبر میں شروع ہونے والے حالیہ اسرائیل حماس تنازع کے آغاز سے اب تک صہیونی جارحیت میں 34 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اس کے علاوہ کئی ہزار شہری زخمی بھی ہیں۔
شہری کی جانب سے یہ بات کیے جانے کے بعد وہاں موجود حاضرین کی جانب طرف سے تالیاں بجائی گئیں اور خوشی کا اظہار کیا گیا جب کہ اس دوران ”فری فری فلسطین“ اور ”دریائے سے سمندر تک“ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں اجتماعی قبروں پر ملالہ نے خاموشی توڑ دی
لیکن جرمن سفیر نے خود چیختے ہوئے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ چِلّانا چاہتے ہیں تو باہر جائیں، وہاں شور شرابہ کر سکتے ہیں، کیونکہ شور مچانا بحث و مباحثہ نہیں ہے‘۔
اس کے بعد پروگرام کی لائیو اسٹریم میں جرمن سفیر کی آواز کو روک دیا گیا اور پھر اس کے بعد کچھ منٹس کے لیے پروگرام کی براہ راست نشریات روک دی گئیں۔