پاور ڈویژن نے سولر پینل لگانے والوں پر فکس ٹیکس لگانے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے گھریلو یا کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی ہے اور اس کی سمری وزارت بجلی کو ارسال کی گئی ہے۔
پاکستان میں سولر پینل کی اپریل 2024 میں نئی قیمتیں، کیا مزید سستے ہوں گے
وزارت توانائی کے ذرائع نے کہا تھا کہ گھریلو یا کمرشل سولر پینل لگانے والوں سے فی کلو واٹ 2 ہزار روپے، 12 کلو واٹ کے سولر پینل گرڈ سے 2 ہزار روپے فی کلو واٹ اور 12 کلو واٹ کا سولر پینل لگانے والے صارفین سے 24 ہزار روپے وصول کیے جانے کا امکان ہے، اور اس کی سمری منظوری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو بھجوا دی گئی ہے۔
تاہم، اب پاور ڈویژن کے ترجمان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمے نے حکومت کو اس طرح کی کوئی سمری نہیں بھیجی، فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
پاور ڈوژن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2017 لکے بعد سولرائزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، امیروں کے بے تحاشہ سولر پینلز لگانے کی وجہ سے غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں، یہ سلسلہ جاری رہا تو غریب صارفین کیلئے فی یونٹ بجلی کے نرخ میں 3 روپے 35 پیسے اضافہ ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سولرائزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہونے کے بعد نیا نرخ دینے کی ضرورت ہے۔ جس کیلئے پورے سسٹم کو اسٹڈی کر رہے ہیں۔
سولر پینلز اتنے سستے کیسے ہوئے اور نقصان کیا ہے، اندر کی کہانی
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایسی تجاویز اور ترامیم زیر گور ہیں جس سے غریب کو فائدہ پہنچایا جاسکے اور انہیں مزید بوجھ سے بچایا جاسکے۔
اعلامیے کے مطابق ڈیڑھ سے دو لاکھ نیٹ میٹرنگ والے صارفین کی سرمایہ کاری کو تحفظ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سولر سسٹم سے جب بجلی بنائی جاتی ہے اور اضافی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جاتی ہے تو حکومت کو نیٹ میٹرنگ کے زریعے اس پر سبسڈی دینی پڑتی ہے، یہ سارا بوجھ کیپیسٹی پیمنٹ کی سکل میں حکومت پر آتا ہے اور اس بوجھ سے نمٹنے کیلئے حکومت کو بیس ٹیرف یا کسی اور شکل میں بجلی کی قیمت بڑھانی پڑتی ہے۔
خیال رہے کہ ذرائع وزارت توانائی نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں نصب کیے گئے سولر پینل کے نرخوں پر نظرثانی کی تجویز بھی زیرغور ہے، سمری منظورہونے کے بعد سولر پینل کے نرخ کم کرنے کی درخواست نیپرا میں دائر کی جائے گی۔
سولر پینل پر ٹیکس کی تجویز پر وزیر توانائی سندھ ناصر شاہ نےاپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر وفاق کو تجویز دے رہے ہیں کہ سولر پینل پر بھی ٹیکس نافذ کیا جائے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ ملک میں بجلی نہ صرف بہت مہنگی ہے بلکہ کئی علاقوں تک اس کی رسائی بھی نہیں ہے، عوام پہلے سے ہی مہنگائی کے بوجھ بالخصوص بجلی بلوں سے پریشان ہیں، ایسی صورتحال میں وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ سولر پینل پر ٹیکس نہ لگایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام سولر پینلز سے گھروں کو روشن کررہے ہیں تو ان کی مدد کی جائے، اگر سولر پینلز پر بھی ٹیکس لگایا گیا توعوام مزید مہنگائی کے بوجھ تلے دبیں گے۔
ناصر شاہ نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ پینلز کی خریداری میں عوام کو مختلف چھوٹے بڑے پیکیجز دیئے جائیں۔