ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی سے بازیاب ہونے والی سعودی خاتون کو ان کے ملک واپس بھجوادیا گیا ہے۔ خاتون کے اغوا کا ملزم گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم وہ نکاح کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون اور ملزم کی ملاقات سعودی عرب کے ایک ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ہوئی تھی۔ اسلام آباد کی عدالت نے ملزم کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ اسے پیر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس کے ذرائع بتاتے ہیں کہ جب خاتون اور ملزم کو اسلام آباد منتقل کیا جارہا تھا تب ملزم نے دعوٰی کیا تھا کہ دونوں نے نکاح کرلیا ہے تاہم وہ نکاح کا ثبوت پیش نہ کرسکا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے اس کیس میں شادی شدہ خاتون سے جنسی مراسم رکھنے کی دفعات بھی شامل کردی ہیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر نے دو طلاقیں دی تھیں اور تیسری کے لیے انہوں نے قاضی سے رجوع کیا ہے۔
سعودی سفارت خانے کے اہلکار بدر الحریبی نے اسلام آباد سے خاتون کے اغوا کا مقدمہ مرگلہ پولیس اسٹیشن میں 18 اپریل کو درج کرایا تھا۔ مقدمہ درج ہوتے ہی اسلام آباد پولیس نے تندہی سے خاتون کی تلاش شروع کردی تھی۔ موبائل فون کی لوکیشنز کی مدد سے دونوں کا سراغ لگایا گیا۔ ان کے فون کی لوکیشنز بار بار بدلتی رہیں۔ بالآخر لاڑکانہ کی لوکیشن کی بنیاد پر تلاش شروع کرکے انہیں تحویل میں لے لیا گیا۔
یاد رہے کہ ملزم کے والد نے بتایا تھا کہ ایک سال قبل بھی خاتون اُن کے بیٹے کے ساتھ آئی تھیں تاہم تب انہیں سمجھا بجھاکر واپس بھیج دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ عبدالواحد شادی شدہ ہے اور اُس کی ایک بیٹی بھی ہے۔