امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کےحق میں مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں۔ پولیس اور طلبہ میں جھڑپوں کے دوران مزید 100سے زائد طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل مخالف احتجاج پر اب تک 400 طلبہ گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
سٹی، ٹیکساس اور آسٹن یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے غزہ جنگ کے خلاف احتجاجکیا۔
نیویارک میں طلبہ نے امریکی پرچم کے ساتھ فلسطینی پرچم بھی لہرایا۔
ہارورڈ یونیورسٹی اور ایمرسن کالج میں فلسطین کے حق میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔
پولیس نے پرسٹن یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم حسن سید کو گرفتار کرلیا۔
طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال کر ہاسٹل بھی خالی کرالیا گیا۔
اس کے علاوہ الینوائے کی نارتھ ویسڑن یونیورسٹی میں بھی اسرائیل کےخلاف احتجاج کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ امریکہ کی یونیورسٹیوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہولناک ہے، یہودی مخالف ہجوم نے نامور یونیورسٹیوں پر قبضہ کر رکھا ہے، یہود مخالف ہجوم اسرائیل کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان مظاہروں کو روکنا ہوگا ان کی مذمت کرنی ہوگی۔
اسرائیل کے دباؤ پر امریکا کی متعدد یونیورسٹیزکے ٹیچرز سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی۔ پروفیسرز اور فیکلٹی کے سربراہ اور صدور کو طلب کرلیا گیا۔
طلبہ کے ساتھ اساتذہ کی گرفتاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں، اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ کی چیرپرسن کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔