بلوچستان کے شہروں چاغی اور دالبندین میں طوفانی ہواؤں اور مٹی کے گردوغبار سے معموملات زندگی متاثر ہوگئی جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔
طوفانی ہواؤں سے کئی دکانوں کے سائن بورڈ گر گئے جبکہ چیگندک میں گرج چمک کے ساتھ موسلادار بارش ہوئی، دوربن میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ۔
دوسری جانب بلوچستان میں آج سے 27 اپریل تک موسلادھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ نوشکی، چاغی، خاران، تربت، کیچ، گوادر، آواران، پشین، بارکھان اور نصیر آباد کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج سے نوشکی، چاغی، کوئٹہ، پشین، چمن، قلعہ عبداللہ، شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، دکی، لورالائی، ہرنائی، گوادر، کیچ، پنجگور، خاران، واشک آواران، خضدار، قلات، سوراب، سبی، کچھی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی سیمت صوبے کے بیشتر اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کر رکھی ہے جبکہ بارش کا یہ سلسلہ 27 اپریل تک جاری رہنے کا امکان یے۔
کمشنر کوئٹہ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان کا کہنا یے کہ غیر معمولی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعت پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ اداروں ساتھ مل کر نمٹ ریے ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال کے باعت مسافروں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور آبی گزر گاہوں کے قریب رہائش نہ کرنے کی ہدایات جاری کیں ہیں تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جاسکے۔