پاکستان میں برسوں سے ملکی خواتین کی خوبصورتی کو سراہنے کیلئے ”مِس پاکستان“ مقابلوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، جن میں کئی پاکستانی حسینائیں حصہ لیتی ہیں اور پھر عالمی مقابلوں میں جلوہ گر ہوکر ملک کا نام روشن کرتی ہیں۔
یہ پلیٹ فارم خوبصورتی ثقافتی بیداری، انسان دوستی اور خواتین کو بااختیار بنانے کو بھی فروغ دینے کا دعویٰ کرتا ہے۔ تاہم یہ کسی بھی طرح سے آفیشل نہیں۔ مس پاکستان کا یہ مقابلہ خود ساختہ ہے۔
مس پاکستان کے پیچھے موجود ویب سائیٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر آپ بھی اس مقابلے میں حصہ لینا چاہتی ہیں اور ”بیوٹی کوئین“ بننے کی خواہشمند ہیں تو اسپاٹ لائٹ میں قدم رکھنے کیلئے کچھ شرائط پوری کرنی ہوں گی اور کچھ اصولوں پر پورا اترنا ہوگا۔
یہ منتظمین مس ٹرانس پاکستان کا مقابلہ کرانے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں اور مقابلے میں شرکت کے نام پر لاکھوں روپے کی فیس مانگی جاتی ہے۔
قواعد و ضوابط کے مطابق مس پاکستان ورلڈ کے لیے درخواست دہندگان کا سنگل یعنی غیر شادی شدہ ہونا لازم ہے، طلاق یافتہ، شادی شدہ یا پھر بچوں والی خواتین درخواست جمع نہیں کرواسکتیں۔ مس پاکستان اور مس ٹرانس پاکستان کے امیدواروں کے لیے بھی سنگل ہونا شرط ہے۔
شاہ رخ خان کی ڈان کے روپ میں واپسی
بشری انصاری کے دوسرے شوہر کی پہلی بیوی کون ہے، ڈاکٹر عمرعادل نے بتا دیا
اداکارہ سدرہ نیازی نے اپنی شادی کا انکشاف کر دیا
مس پاکستان ورلڈ کے لیے عمر کی شرط 18 سے 26 سال کے درمیان ہے۔ مس پاکستان کے لیے 26 سال سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان پر غور کیا جائے گا جبکہ مس ٹرانس پاکستان کے امیدواروں کی عمریں 18 سے 45 سال تک ہوسکتی ہیں۔
مس پاکستان مقابلے کیلئے منتخب ہونے والوں کو فیس ادا کرنا ہوگی جوکہ 699 ڈالر ہے اور ناقبل واپسی ہے، اس کے ساتھ قابل اطلاق ٹیکس تین دنوں کے اندر ادا کرنا لازمی ہے، اس کے بعد پیشہ ورانہ تصاویر جمع کروانا لازمی ہے۔ جمع کرائی گئی تمام تصاویر مس پاکستان ورلڈ کی ملکیت بن جائیں گی۔ نامناسب تصاویر کو قبول نہیں کیا جائے گا اور درخواست پر بھی مزید غور نہیں کیا جائے گا۔
امیدواروں کے پاس پاکستانی شہریت یا پاکستان سے وابستگی ہونا ضروری ہے، جبکہ دنیا کے کسی بھی حصے میں رہائش قابل قبول ہے۔ امیدواروں کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔
کامیاب امیدواروں کو فراہم کردہ شیڈول پر عمل کرنا ہوگا اور پورے پروگرام میں نظم و ضبط اور مستعد انداز میں شرکت لازمی ہے۔
غلط یا گمراہ کن معلومات جمع کرانے کے نتیجے میں نااہلی کا ذمہ دار امیدوار خود ہوگا۔
تو اگر آپ حصہ لینا چاہتی ہیں تو اپنی درخواستیں جمع کروائیں، اور کون جانتا ہے، آپ شاید اگلی مس پاکستان ورلڈ بنیں، جو اپنی ذہانت اور جذبے سے لاتعداد لوگوں کو متاثر کرے۔