گھوٹکی میں اغواء ہونے والے دونوں اہلکاروں کو پولیس نے بازیاب کروالیا۔
ڈاکووں کے خلاف پولیس کے اسگرینڈ آپریشن میں نہ تو کوئی ڈاکو زخمی ہوا اور نہ ہی گرفتار نہ ہی ڈاکووں کا اسلحہ پکڑا گیا۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے اپنے مغوی اہلکاروں کو آپریشن کے ذریعے نہیں بلکہ سے بات چیت کے ذریعے واپس لیا ہے۔ لیکن پولیس کا دعویٰ ہے کہ بازیابی آپریشن کے بعد ہوئی ہے۔
پولیس کا یہ ایکشن ڈاکو آندل سندرانی کے قریب پولیس چوکی نمبر پانچ پر حملہ کے بعد ہوا۔ جس میں ڈاکووں نے ایک پولیس جوان کو شہید کیا اور دو کو وہ اٹھا کر لے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق پولیس چوکی پر حملے کے بعد اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھاحملہ قادر پور کے قریب پولیس مقابلہ میں ایک ڈاکو کی ہلاکت کا بدلہ تھا۔
جیکب آباد میں ڈاکوؤں نے ایک روز میں تین افراد کو اغواء کرلیا۔ رواں ماہ اغوا ہونے والوں کی تعداد 9 ہو گئی۔
جن تین افراد کو اغوا کیا گیا ان میں عامر سرکی، خادم حسین سرکی اور بابو پھوڑ شامل ہیں۔
مغویوں کی بازیابی کے لئے پولیس کی بھاری نفری ڈاکوؤں کے تعاقب میں روانہ کردی گئی۔
دوسری جانب مغویوں کے رشتے داروں نے سندھ بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کیا۔
دھرنے کی وجہ سے سڑک کے دونوں جانب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم تاوان کی رقم کہاں سے لائیں، پولیس مغویوں کو بازیاب کروائے۔
پولیس کی جانب سے ایک مغوی کو بازیاب کرانے کی دعویٰ کیا گیا ہے۔