اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دوران عدت نکاح کیس کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت میں 2 بجے تک کا وقفہ ہے، دوران سماعت خاورمانیکا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ قانون میں عدت کا دورانیہ 90 دن روز ہے، ادویات سے عدت کا دورانیہ مکمل کرنا قابل قبول نہیں ہوگا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند ، دوران عدت نکاح کیس کی سزا کے خلاف درخواستوں پر سماعت کررہے ہیں۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلامی فیملی قانون کے سیکشن 7 نے عدت کا دورانیہ 90 بتایا ہے، اگر ادویات کے ذریعے عدت کا دورانیہ مکمل کریں تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف عدت سے پہلے نکاح ، فراڈ اور حق رجوع ختم کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے۔ نومبر میں طلاق اور جنوری میں نکاح کرنے نے خاورمانیکا کے رجوع کرنے کے حق کو مجروح کیا۔
رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ٹرائل کے دوران حلف لینے کی بات کی تاہم خاورمانیکا نے پیشکش قبول کی تو ملزمان مکر گئے۔
وکیل نے بتایا کہ عون چوہدری دونوں نکاح میں موجودگی کے بیان دے چکے ہیں۔
رضوان عباسی نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ بھی دیا ،عدالت نے وکیل رضوان عباسی کی استدعا پر سماعت میں 2 بجے تک کا وقفہ کردیا۔