برطانوی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے پاس ایک انتہائی خفیہ ہتھیار ہے جو دنیا بھر میں ہزاروں پروازوں کے منسوخ ہونے یا ان میں تاخیر کا باعث بن رہا ہے۔
برطانوی اخبار“ڈیلی اسٹار“ کا کہنا ہے کہ مغربی انٹیلی جنس کے مطابق اس خفیہ سگنل جیمنگ ڈیوائس کا نام ”ٹوبول“ رکھا گیا ہے۔ یہ سسٹم ایک بڑے ڈش کی طرح نظر آتا ہے جس پر ایک اینٹینا نصب ہے اور گاڑیوں کی رہنمائی کے لیے استعمال ہونے والے سیٹلائٹس کی طرح سگنلز کی ترسیل کے ذریعے کام کرتا ہے، واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ نیویگیشن ڈیوائسز کو سگنلز حاصل کرنے سے روکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے روس میں کم از کم سات ٹوبول کمپلیکس کی نشاندہی کی ہے۔
’خلائی مخلوق کا حملہ، 20 روسی فوجی پتھر میں تبدیل‘
الیکٹرانک وار فئیر کے ماہر ڈاکٹر تھامس وِنگٹن نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ اس ڈش کو کئی سمتوں میں جی پی ایس سگنلز میں خلل ڈالنے کے لیے ہدایت دی جا سکتی ہے اور اسے روس کو میزائلوں سے بچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کچھ لوگوں کو حیران کر سکتا ہے لیکن میرے خیال میں، ظاہری طور پر، یہ دفاعی نظام ہے، اور اس طرح کے نظام کا استعمال ملک کی گہری غیر ذمہ داری ہے‘۔
ان کا کہنا تھان کہ ’یہ نیویگیشن سیفٹی کو متاثر کر رہا ہے اور اسے نقصان پہنچا رہا ہے‘۔
روس کی خفیہ دستاویزات لیک، دوست ملک پر جوہری حملے کا پلان
تاہم، اخبار ”دی سن“ کے مطابق حالیہ مہینوں میں تقریباً چار ہزار کمرشل پروازیں مشتبہ روسی جیمنگ کی زد میں آ چکی ہیں۔ اور اس کا ذمہ دار ٹوبول کو سمجھا جاتا ہے۔
جی پی ایس میں خلل پڑنے کی وجہ سے ہوائی جہازوں کے ٹریکنگ سائٹس سے غائب ہونے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ممکنہ ٹکراؤ کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹوبول ڈیوائس کو پولینڈ اور لتھوانیا کے درمیان روس کے کیلینن گراڈ کے انکلیو میں رکھا گیا ہے۔
امریکا نے نیوکلئیر ٹیسٹ کی خفیہ فوٹیج جاری کر دیں
اسٹونین ڈیفنس فورسز کے کمانڈر جنرل مارٹن ہیرم نے فروری میں ٹیلی گراف کو بتایا کہ ’ہم نے بحری جہازوں اور ہوائی ٹریفک کے جی پی ایس میں خرابی ریکارڈ کی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ آیا روس کوئی مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے یا صرف مشق اور اپنے آلات کی جانچ کرنا چاہتا ہے۔ لیکن یقینی طور پر، کسی کو بھی ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر جب آپ کسی پڑوسی ملک کے ساتھ جنگ میں ہوں۔